شہید ہونا چاہتا ہوں‘،داعش جنگجوکا جرمنی کی عدالت میں بیان

جمعہ 31 اکتوبر 2014 18:29

شہید ہونا چاہتا ہوں‘،داعش جنگجوکا جرمنی کی عدالت میں بیان

جرمن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31اکتوبر۔2014ء) جرمن شہر فرینکفرٹ کی اعلی علاقائی عدالت میں داعش کے ایک جنگجونے بیان دیا ہے کہ وہ شہید ہوجاناچاہتاہے ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عدالت میں اپنے بیان میں اس نے کہا کہ وہ اب بھی ’شہادت کی موت‘ مرنا چاہتا ہے۔ جرمنی میں ملزم کے ذاتی کوائف کے تحفظ کے قانون کے تحت اس کا پورا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔

بیس سالہ ملزم جب گزشتہ روز کمرہء عدالت میں داخل ہوا، تو اس نے ایک بھاری سویٹر اور اس پر ایک سرخ رنگ کا جاڑوں کا کوٹ پہن رکھا تھا۔ جج نے اس دیکھ کر کہا، ’کیا تمہیں سردی لگ رہی ہے؟ تم اپنا کوٹ اتار سکتے ہو، ہم تمہیں کچھ نہیں کہیں گے۔مغربی جرمن علاقے باڈ ہومبورگ سے تعلق رکھنے والے کریشنِک بی نے جج کے اس جملے کے بعد اپنا کوٹ اتار اور اپنا بیان شروع کیا، جس میں گزشتہ برس جولائی میں اپنے شام کے سفر اور اسلامک اسٹیٹ میں شمولیت کا احوال بتایا۔

(جاری ہے)

عدالتی بیان میں اس کا کہنا تھا کہ اس نے اس سلسلے میں عسکری تربیت حاصل کی، تاہم میدان جنگ میں کوئی خاص سرگرمی نہ دکھا سکا، جس کی وجہ سے وہ مایوس ہو کر گزشتہ برس دسمبر میں جرمنی واپس لوٹ آیا۔ اس نے اصرار کیا کہ اس تمام عرصے میں اس نے ایک گولی بھی فائر نہیں کی اور عموما اس کو اگلی صفوں کے بجائے اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں نے پیچھے ہی رکھا۔

متعلقہ عنوان :