حملہ آور کئی دن سے واہگہ بارڈر پر موجود تھا، بارود گاڑی میں پہنچایا گیا،رپورٹ

پیر 3 نومبر 2014 11:08

حملہ آور کئی دن سے واہگہ بارڈر پر موجود تھا، بارود گاڑی میں پہنچایا ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3 نومبر 2014ء) لاہور میں سانحہ واہگہ بارڈر کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور بارڈر ایریا میں کئی دن سے موجود تھا۔ سانحہ واہگہ بارڈر پر تیار ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور کئی روز سے بارڈر ایریا میں موجود تھا ۔ اس کے ساتھیوں کے بھی مضافاتی علاقوں میں موجود ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور کافی دیر سے جائے وقوعہ پر موجود تھا اور کئی گھنٹے تک ایک ہوٹل میں بیٹھا رہا جہاں اس نے کھانا بھی کھایا اور چائے بھی پی جس کی تصدیق زخمی ہونے والے ایک شخص نے کی ہے ۔ ذرائع کے مطابق خودکش حملہ آور کے اس کے ساتھی وہیں قریب ہی موجود تھے جو اس کی مانیٹرنگ کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں اس بات کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور کی جیکٹ اور بارودی سامان علیحدہ سے وہاں پہنچایا گیا جو کسی بڑی گاڑی کے ذریعے وہاں پہنچا اور خودکش حملہ آور کو جیکٹ بھی وہیں دی گئی ۔

حملہ آور کا اصل ٹارگٹ پریڈ والے حصے میں خود کو اڑانا تھا لیکن سخت سیکورٹی کی وجہ سے اندر داخل نہ ہو سکا ، ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور اور اس کے پیچھے کام کرنے والی تنظیموں کو بھارتی مدد حاصل ہے اور ایک باقاعدہ منصوبے کے تحت اس جگہ کو ٹارگٹ کیا گیا ہے ۔ بارڈر ایریا میں نہ صرف سرچ آپریشن جاری ہے بلکہ اردگرد کام کرنے والے چند دکانداروں کو بھی شامل تفتیش کر لیا گیا ہے۔

لاہور(دنیا نیوز)لاہور میں سانحہ واہگہ بارڈر کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور بارڈر ایریا میں کئی دن سے موجود تھا۔

سانحہ واہگہ بارڈر پر تیار ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور کئی روز سے بارڈر ایریا میں موجود تھا ۔ اس کے ساتھیوں کے بھی مضافاتی علاقوں میں موجود ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور کافی دیر سے جائے وقوعہ پر موجود تھا اور کئی گھنٹے تک ایک ہوٹل میں بیٹھا رہا جہاں اس نے کھانا بھی کھایا اور چائے بھی پی جس کی تصدیق زخمی ہونے والے ایک شخص نے کی ہے ۔ ذرائع کے مطابق خودکش حملہ آور کے اس کے ساتھی وہیں قریب ہی موجود تھے جو اس کی مانیٹرنگ کر رہے تھے ۔ رپورٹ میں اس بات کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور کی جیکٹ اور بارودی سامان علیحدہ سے وہاں پہنچایا گیا جو کسی بڑی گاڑی کے ذریعے وہاں پہنچا اور خودکش حملہ آور کو جیکٹ بھی وہیں دی گئی ۔

حملہ آور کا اصل ٹارگٹ پریڈ والے حصے میں خود کو اڑانا تھا لیکن سخت سیکورٹی کی وجہ سے اندر داخل نہ ہو سکا ، ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور اور اس کے پیچھے کام کرنے والی تنظیموں کو بھارتی مدد حاصل ہے اور ایک باقاعدہ منصوبے کے تحت اس جگہ کو ٹارگٹ کیا گیا ہے ۔ بارڈر ایریا میں نہ صرف سرچ آپریشن جاری ہے بلکہ اردگرد کام کرنے والے چند دکانداروں کو بھی شامل تفتیش کر لیا گیا ہے۔ - See more at: http://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Pakistan/243602#sthash.5zD75zDF.dpuf

متعلقہ عنوان :