جے یو آئی (ف )نے شیریں مزاری کو تحریک انصاف کی گلو بٹ قراردیا

پیر 3 نومبر 2014 19:55

جے یو آئی (ف )نے شیریں مزاری کو تحریک انصاف کی گلو بٹ قراردیا

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3 نومبر 2014ء) جمعیت علماء اسلام (ف )شعبہ خواتین صوبہ خیبر پختونخوا کا اجلاس نعیمہ کشور خان ایم این اے کی زیر صدارت میں منعقد ہوا جسمیں شاہدہ اختر علی ایم این اے، رومانہ جلیل جان ایم پی اے، عظمیٰ خان ایم پی اے، نجمی شاہین ایم پی اے، اور وسطی اضلاع سے جمعیت کے نامزد عہدیداروں نے شرکت کی، اجلاس میں عمران خان اور شیرین مزرای کی طرف سے مولانا فضل الرحمان کے خلاف ھتک آمیز بازاری زبان استعمال کرنے اور دھمکی آمیرز پریس کانفرنس ،صوبائی اسمبلی کے حالیہ واقعہ اور مولانا فضل الرحمان پر خودکش حملے ،تنظیمی امور پر غوروغوض کیا گیا ، پریس بریفنگ میں اجلاس کے فیصلوں کی تفصیلات کا اعلان کرتے ہوئے نعیمہ کشور اور رومانہ جلیل نے شیرین مزاری اور عمران کے مبینہ بیانات اور دھمکی امیز لہجہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان تمام خواتین کااحترام کرتے ہیں وہ خواتین کے عزت وقار کی جنگ لڑرہے ہیں جبکہ عمران خان اسلام آباد کی سٹرکوں پر انہیں بلا کر بے عزت کرنے پر تلے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ عورت کو شو پیس کے چور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، عورت ماں، بہن، بیٹی ہے جو دنیا کہ ہر طبقات کیلئے قابل احترام ہے، اجلاس میں متنبہ کیا گیا کہ شیرین مزاری تحریک انصاف کی گلو بٹ نہ بنیں، وہ دھمکیوں سے جمعیت علماء اسلام کو مرعوب نہیں کرسکتی، جمعیت سے وابستہ لاکھوں خواتین عمران اور شیرین مزاری کے خلاف ایک کال پر میدان میں نکل کر مغربی ایجنٹوں کے عزائم خاک میں ملادینگے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کوئٹہ بم دھماکہ اور مولانا فضل الرحمان پر خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے مرکزی اور بلوچستان کی صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس سازش کے پس پردہ عزائم کو قوم سے سامنے پیش کیا جائیں اور حملے کی سازش کو بے نقاب کیا جائے،اجلاس میں صوبائی اسمبلی کے گذشتہ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان کی تقریر کے دوران ارکان اسمبلی اور وزراء کے مبینہ رویہ اور اسمبلی کے وقار کو مجروح کرنے پر تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان اسمبلی میں اپنا موقف پیش کررہے تھے لیکن انصاف کا نعرہ لگانے والوں نے اسمبلی اور سپیکر کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے غیر مناسب رویہ اختیار کیا، اور خواتین اراکن اسمبلی پر حملہ آور ہونے کیلئے اسمبلی کو میدان جنگ بنایا جسکی جتنی بھی مذمت کی جائیں کم ہے، جمعیت علماء اسلام شعبہ خواتین کے اجلاس میں شعبہ خواتین کو صوبہ بھر کے تمام اضلاع میں منظم کرنے اور مغربی تہذیب کا راستہ روکنے کیلئے بھر پور حکمت عملی طے کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں مولانا فضل الرحمان صاحب کو خواتین کی طرف سے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور مرکزی اور صوبائی قیادت پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا گیا

متعلقہ عنوان :