واہگہ بارڈر پر خودکش دھماکے کے بعد ایک اور خودکش جیکٹ برآمد،سانحہ کی ابتدائی رپورٹ وزیراعلی کوپیش کردی گئی

پیر 3 نومبر 2014 22:13

واہگہ بارڈر پر خودکش دھماکے کے بعد ایک اور خودکش جیکٹ برآمد،سانحہ کی ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3 نومبر 2014ء)واہگہ بارڈر پر خودکش دھماکے کے بعد پھر خودکش جیکٹ برآمدہوئی ہے جس کے بعد سرچ آپریشن وسیع کردیاگیا ہے۔سانحہ کی ابتدائی رپورٹ وزیراعلی کوپیش کردی گئی ہے۔شہبازشریف نے تحقیقات کے لئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کی ہدایت کردی۔مرنیوالے 43افراد کی لاشیں ورثا کے حوالے کردی گئیں۔گذشتہ شام واہگہ بارڈر پر پرچم اتارنے کی تقریب دیکھ کرآنیوالوں پر خودکش حملے میں 59افراد کی موت کے بعد شہرکی فضاسوگوار ہے۔

مرنیوالوں کے رشتہ داراپنے پیاروں کے کھوجانے کے غم سے نڈھال ہیں۔واہگہ بارڈر پر سرچ آپریشن کے دوران گیٹ کے قریب سے خودکش جیکٹ برآمد ہونے پر سرچ کادائرہ کاروسیع کردیاگیاہے اورمشکوک افراد کی تلاشی کاعمل بھی جاری ہے۔

(جاری ہے)

واہگہ بارڈر پر فضاانتہائی سوگوار ہے اورتجارتی سرگرمیاں بھی معطل کردی گئی ہیں۔خودکش دھماکے میں مرنیوالے افراد چار افراد کاپوسٹمارٹم جاری ہے۔

ایک بچی کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔پیاروں کی لاشیں نہ ملنے پر میوہسپتال کے باہر لواحقین سراپا احتجاج بن گئے اورروتے ہوئے پولیس کیخلاف نعرے بازی کرتے رہے۔سانحہ میں باغبانپورہ کے علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندا ن کے پانچ افراد بھی جاں بحق ہوئے جس سے علاقہ میں سوگ کی فضا چھائی ہوئی ہے۔سمندری سے تعلق رکھنے والے سات افراد کی نماز جنازہ صبح مسجدالقادسیہ میں اداکی گئی جس کے بعد ورثا میتیں سمندری لے گئے۔

لاہور کے مختلفہسپتالوں میں زخمیوں کاعلاج جاری ہے۔دھماکے کے زخمی میوہسپتال ،سروسزہسپتال ،جنرل ہسپتال اورگھرکی ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔وزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے جنرل ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی اورہسپتال انتظامیہ کوان کامفت اوربہترعلاج کرنے کی ہدایت کی۔ان کاکہناتھاکہ معصوم افراد کی زندگیوں سے کھیلنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔

خود کش دھماکے کی ابتدائی رپورٹ وزیراعلی پنجاب شہبازشریف کوپیش کردی گئی ہے اورانہوں نے تحقیقات کیلئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کی ہدایت کردی ہے۔وزیراعلی شہبازشریف نے جنرل ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی اوران کوبہترعلاج فراہم کی ہدایت کی ان کاکہناتھاکہ معصوم افراد کی زندگیوں سے کھیلنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔خود کش حملے کامقدمہ تھانہ باٹا پور میں درج کیاگیاہے،مقدمہ کالعدم تنظیم کیخلاف درج کیاگیاہے،جس میں 302، 7اے ٹی اے، 324،ایکسپلوسو ایکٹ 3/4 اور109سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔