وزیراعظم کو کس بنیاد پر نااہل قرار دیں؟ سپریم کورٹ

بدھ 5 نومبر 2014 16:48

وزیراعظم کو کس بنیاد پر نااہل قرار دیں؟ سپریم کورٹ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5 نومبر 2014ء) وزیراعظم نااہلی کیس کی سماعت قائم مقام چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ بنچ کے رکن جسٹس سرمد جلال عثمانی نے استفسار کیا کہ وزیراعظم کو کس بنیاد پر نااہل قرار دیں؟۔ آئین تو کہتا ہے کہ فوج یا عدلیہ کی تضحیک کرنے کے جرم میں سزا یافتہ شخص نااہل ہوگا۔ درخواست گزار بتائیں کہ وزیراعظم کس عدالت سے سزا یافتہ ہیں۔

کیا آپ چاہتے ہیں کہ وزیراعظم کا ٹرائل سپریم کورٹ میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ چوری چکاری اور ہیرا پھیری کرنے والے شخص کو رکن پارلیمنٹ نہیں بننا چاہیے۔ چور چوری سے باز آجاتا ہے ہیرا پھیری سے نہیں۔ جھوٹا شخص تو کبھی بھی جھوٹ بول سکتا ہے۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ آئین تو یہ بھی کہتا ہےکہ عیاش شخص بھی رکن پارلیمنٹ نہیں بن سکتا۔

(جاری ہے)

مگر دیکھنا یہ ہے کہ ان تمام چیزوں کا تعین کس فورم پر ہونا ہے۔

بنچ کے سربراہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ وزیراعظم یا وزیر داخلہ ڈی سیٹ ہوتے ہیں یا نہیں اس سے عدالت کو کوئی سروکار نہیں ہے۔ پچاس ارکان بھی نا اہل ہوں، عدالتی فیصلہ آئین کے مطابق ہو گا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ آئین کے تحت فوج کی تضحیک کے معاملے کا تعین سیاسی سوال نہیں ہے۔ آئین کہتا ہے کہ یہ تعین عدالت نے کرنا ہے۔

سیاسی سوال قرار دے کر اس کیس سے ہاتھ نہیں اٹھا سکتے۔ سماعت کے دوران اسحاق خاکوانی کے وکیل عرفان قادر نے کہا کہ جسٹس جواد ایس خواجہ کی بنچ سے علیحدگی کیلئے دائر درخواست نہیں سنی جا رہی جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ عرفان قادر انہیں بنچ میں دیکھنا نہیں چاہتے جبکہ دوسرے درخواست گزار گوہر نواز سندھو کا مطالبہ ہے کہ یہ کیس جسٹس جواد ایس خواجہ ہی سنیں۔

متعلقہ عنوان :