پاکستان دنیا میں پولیو وائرس کے حوالے سے پہلے نمبر پہ آگیا ہے صورتحال تشویشناک ہے ،محکمہ صحت سمیت تمام متعلقہ محکموں کو اپنا اپنا کردار کرنا چاہیے،ڈپٹی کمشنرگھوٹکی

جمعرات 6 نومبر 2014 16:52

گھوٹکی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 6نومبر 2014ء) ڈپٹی کمشنرگھوٹکی محمد طاہر وٹو نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا میں پولیو وائرس کے حوالے سے پہلے نمبر پہ آگیا ہے جو کہ تشویشناک صورتحال ہے اس لیے محکمہ صحت سمیت تمام متعلقہ محکموں کو اپنا اپنا کردار کرنا چاہیے تاکہ ہمارا ملک بھی بھارت کی طرح پولیو سے پاک ہوسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کمیٹی روم میرپور ماتھیلو میں پولیو مہم کے حوالے سے کیے گئے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ملک بھارت میں ایک ارب تک آبادی ہے اس کے باوجود بھارت پولیو وائس سے پاک ہوگیا ہے مگر افسوس کہ پاکستان میں کم آبادی کے باوجود پولیو وائرس ختم نہیں ہوسکا۔

(جاری ہے)

اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم ہنگامی بنیادوں پر پولیو وائس کے خلاف جہاد کریں کیوں کہ پولیو وائرس پاکستان سمیت پوری دنیا کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیو مہم کے دوران کسی قسم کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی اس لیے پولیو ٹیموں سمیت میڈیکل افسروں کو چاہیے کہ وہ مہم کو کامیاب بنانے کے لیے سچائی و ایمانداری سے اپنا اپنا کردار ادا کریں جو کہ ان کا فرض ہے بصورت دیگر سخت کارروائی ہوگی ۔انہوں نے ڈی۔ایچ۔او ڈاکٹر ابوبکر شیخ کو ہدایت کی کے ضلع گھوٹکی کی حدود کموں شہید، مرید شاخ اور مہیسرو پر مستقل ٹرانزسٹ پوائنٹ بنائے جائیں جہاں پر گھوٹکی آنے والے اور گھوٹکی سے گذرنے والے مسافروں کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں کیوں کہ سندھ میں دوسرے علاقوں سے پولیو وائرس داخل ہورہا ہے جس کو ہنگامی بنیادوں پر روکنا ہوگا تاکہ ہمارا ملک پولیو وائرس سے پاک ہوسکے اور ہمارے بچوں کو مستقبل محفوظ بن جائے۔

قبل از پولیو مہم کے ڈسٹرکٹ فوکل پرسن نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع گھوٹکی کی 20 یونین کاؤنسلوں کے ایک لاکھ 73 ہزار 385 بچوں کو 433 موبائل ٹیموں کے ذریعے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے جبکہ 10 نومبر سے پولیو مہم کا آغاز ہوگا جوکہ 14 نومبر تک جاری رہے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ رواں سال پاکستان میں 235 پولیو کیس تصدیق کیے گئے ہیں جن میں سے 10 بلوچستان، 48 کے۔پی۔کے، 151 فاٹا، 3 پنجاب اور 23کیس سندھ میں تصدیق کیے گئے ہیں ۔ 21 کراچی میں ، ایک سانگھڑ اور ایک دادو میں تصدیق ہوا ہے۔

متعلقہ عنوان :