وزیراعلیٰ بلوچستان کا کیسکو کو پاور ہاؤس چلانے کیلئے فوری طور پر وہ رقم ریلیز کرنے کا فیصلہ

ہفتہ 8 نومبر 2014 19:04

وزیراعلیٰ بلوچستان کا کیسکو کو پاور ہاؤس چلانے کیلئے فوری طور پر وہ ..

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 8نومبر 2014ء) وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کیسکو کو پاور ہاؤس چلانے کیلئے فوری طور پر وہ رقم ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے کیسکو نے بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 14کروڑ کی صوبائی حکومت مقروض ہونے کے بعد ان اضلاع میں بجلی کا دورانیہ 18گھنٹے کے بجائے 8گھنٹے کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔

تفصیلات کے مطابق کیسکو نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں قائم پاور ہاؤسز میں فیول کی فراہمی کی مد میں حکومت 14کروڑ کے مقروض ہونے کے بعد ان علاقوں میں بجلی کی فراہمی کا دورانیہ 18گھنٹے کے بجائے 8گھنٹے کرنے کا فیصلہ کیا تھا اس سلسلے میں ہفتے کے روز بلوچستان کے سابق نگران وزیراعلیٰ اور مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی سردار صالح بھوتانی نے کراچی سے کوئٹہ پہنچنے کے فوراً بعد سرینا ہوٹل میں جہاں پر نیشنل پارٹی کا تین روزہ کنونشن جاری تھا وزیراعلی سے ملاقات کی اور ان کو خاص طور پر لسبیلہ دریجی اور دیگر علاقوں کے بارے میں آگاہ کیا کہ کیسکو نے ان علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھادیا ہے جس کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ حکومت بلوچستان اس وقت کیسکو کی 14کروڑ کی مقروض ہوگئی ہے جس پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے فوری طور پر کیسکو کو 14کروڑ جاری کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ مشکے ،آواران ،پشوکان ،جیونی دریجی اور ماڑہ نوکنڈی ،واشک اور دیگر علاقوں میں جہاں پر کیسکو نے پاور ہاؤس کو فیول دینے سے انکار کردیا تھا اب حکومت کی جانب سے 14کروڑ کیسکو کو دینے کے بعد اب ان علاقوں میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی ۔

(جاری ہے)

سردار صالح بھوتانی نے وزیراعلیٰ بلوچستان کا شکریہ ادا کیا کہ ان کی سفارش پر بلوچستان کے عوام کا اہم مسئلہ کردیا کیونکہ کیسکو نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ اگر ان کو 14کروڑ صوبائی حکومت نے نہ دیئے جو کیسکو کی مقروض ہے تو پھر وہ ان پاور ہاوسز کو فیول فراہم نہیں کریگی دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان سے سردار صالح بھوتانی نے اپنی آمد کے فوراً بعد صوبے کی سیاسی صورتحال سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا سردار صالح بھوتانی نے وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے ملاقات کے بعد چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ سے بھی ان کے دفتر میں ملاقات کی اور ان سے صوبے میں جاری ترقیاتی کاموں خاص طور پر لسبیلہ میں جو ترقیاتی کام ہورہے ہیں اس بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :