یمنی صدر کو سزائے موت سنانے والا جج وزیر بن گیا
پیر 10 نومبر 2014 12:54
صنعاء(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 10نومبر 2014ء)یمن کے صدر عبد ربہ منصور ھادی نے سیاسی بالغ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ایسے سابق چیف جسٹس کو اپنی کابینہ میں وزارت انصاف کا قلم دان سونپا ہے جس نے 1987ء میں ایک جج کی حیثیت سے انہیں دہشت گردی کے الزام میں پھانسی کی سزا سنائی تھی۔عرب ٹی وی کے مطابق یمن میں ٹیکنوکریٹس پر مشتمل 34 رکنی کابینہ کی حلف برداری تقریب ہوئی اور صدر ھادی نے ان سے حلف لیا۔
تقریب میں وزیر انصاف مقرر ہونے والے ڈاکٹر خالد عمر باجنید بھی شامل تھے جنہوں نے 1987ء میں جنوبی یمن میں ہونے والی خانہ جنگی میں حصہ لینے کی پاداش میں صدر عبد ربہ کو پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ اس خانہ جنگی میں ہزاروں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس وقت عبد ربہ منصور ھادی جنوبی یمن کی مسلح افواج کے سربراہ تھے اور انہوں نے سوویت یونین سے حاصل کردہ اسلحہ اس وقت کی سوشلسٹ حکمراں جماعت کو بھی فراہم کیا تھا جو خانہ جنگی میں براہ راست ملوث بتائی جاتی تھی۔(جاری ہے)
مزید بین الاقوامی خبریں
-
انصاف ویلفئیر سوسائٹی کویت کی جانب سے عیدالوطنی کویت اور یوم پاکستان کے حوالے سے افطار ڈنر
-
روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
-
یوپی سی5بار منتخب مسلمان سیاستدان بھارتی جیل میں زہر دیے جانے سے جاں بحق
-
بھارت میں بھی عدلیہ پر دبا ئوکا الزام، 600 وکلا کا چیف جسٹس کو خط
-
بائیڈن کی فنڈ ریزنگ کے موقع پر فلسطین کی حمایت میں ریلی
-
سورج گرہن،امریکا میں پائلٹس کیلئے وارننگ جاری
-
بھائی کا کیٹ مڈلٹن کیلئے نیک تمناوں کا اظہار
-
بھارت،کھانا اچھا نہ بنانے پر دادی پر تشدد، ویڈیو وائرل
-
سری لنکا میں مسلمانوں کی توہین پر با اثربدھ راہب کو 4 سال قید کی سزا
-
سعودی عرب میں زبردست بارشوں کی پیشن گوئی
-
اذان میں تبدیلی سے متعلق شارجہ انتظامیہ نے وضاحت کر دی
-
بھارت، کرپشن میں ملوث سیاسی رہنما کی تصویر نے تہلکہ مچا دیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.