ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کا غیر قانونی طور پر یونیورسٹیاں قائم کرکے ملک بھر میں نوجوانوں کو تعلیم کے نام پر لوٹنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ

پیر 10 نومبر 2014 18:59

ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کا غیر قانونی طور پر یونیورسٹیاں قائم ..

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10نومبر 2014ء) ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان نے غیر قانونی طور پر یونیورسٹیاں قائم کرکے ملک بھر میں نوجوانوں کو تعلیم کے نام پر لوٹنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کے لئے ایف آئی اے کو185ایسی غیر منظور شدہ یونیورسٹیوں کی لسٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا اور ان غیر قانونی یونیورسٹیوں کو سیل کرنے کی سفارشات کی جائیں گی ا یچ ای سی کی لسٹ کے مطابق غیر قانونی کیمپس کراچی ،لاہور، راولپنڈی ،پشاور، گجرات، جھنگ، گوجروانوالہ، ملتان، مظفر گڑھ، ڈی جی خان اور ملک کے دیر شہروں میں قائم ہیں جبکہ زیادہ تر جعلی یونیورسٹیاں کراچی اور سندھ کے دیگر شہروں میں قائم ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایم ای سی نے ملک کے نوجوانوں کو مافیا بن کر تعلیم کے نام پر لوٹنے والوں کے خلاف مہم چلانے کے ساتھ ایف آئی اے کو185غیر قانونی یونیورسٹیوں کی لسٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو ایچ ای سی سے منظور شدہ نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

ایچ ای سی ذرائع کے مطابق ان غیر قانونی یونیورسٹیوں میں ہزاروں نوجوان تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ اوریہ ان کے ساتھ ظلم ہے کیونکہ ایچ ای سی سمیت دنیا کیکسی ملک میں ان کی ڈگری کی کوئی اہمیت نہیں ہے واضح رہے کہ ایچ ای سی کے مطابق ملک میں سرکاری اور نجی 160یونیورسٹیاں باقاعدہ منظور شدہ ہیں جبکہ اس کے علاوہ ملک کے ہر صوبے میں درجنوں غیر قانونی طور پر یونیورسٹیاں قائم ہیں جن کی لسٹیں دوسرے مرحلے میں مرتب کرکے ایف آیء اے کے حوالے کی جائیں گی, ایچ ای سی ذرائع کے مطابق اس طرح کی غیر قانونی یونیورسٹیوں کو بااثر سیاسی رہنماؤں کی حمایت حاصل ہے جبکہ پہلے بھی کاروائی کی گئی تھنی لیکن سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے نتائج حاصل نہ ہوسکے۔

جبکہ ہائیر ایجوکیشن نے اس سے لاعلمی کااظہار کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :