ملک بھر کے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کا آئی ایم ملالہ میں اسلام اور پاکستان سے متعلق نفرت انگیز مواد شامل کرنے پر کتاب کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان

پیر 10 نومبر 2014 20:18

ملک بھر کے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کا آئی ایم ملالہ میں اسلام اور پاکستان ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10نومبر 2014ء) ملک بھر کے پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے ملالہ یوسفزئی کی کتاب آئی ایم ملالہ میں اسلام اور پاکستان سے متعلق نفرت انگیز مواد شامل کرنے پر کتاب کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ کسی بھی پرائیویٹ تعلیمی ادارے کی لائبریری میں یہ کتاب شامل نہیں کی جائے گئی ۔ان خیالات کااظہارآل پاکستان پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے صدر مرزا کاشف علی اور دیگر عہدیداروں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔

انہوں نے کہاکہ ملالہ یوسفزئی نے پاکستان اور اسلام سے دشمنی کا اظہار کرتے ہوئے ملعون سلمان رشدی اور ملعونہ تسلیمہ نسرین کی وکالت کی اور اسلام کے دینی عقائد کو متنازعہ بنانے کی سازش کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ملالہ یوسفزئی نے اپنی کتاب میں نبی کریم حضرت محمد ﷺ کا ذکر کرتے ہوئے کسی بھی جگہﷺلکھنے سے گریز کیااور یہودیوں اور مغرب کے ڈر سے فلسطین پر اسرائیلی بربریت سکولوں کی تباہی اور معصوم بچوں کی شہادت کے خلاف کوئی آواز بلند نہیں کی۔

انہوں نے کہاکہ ملالہ اپنی کتاب میں اللہ پاک، قرآنی آیات اور رسول پاکﷺکی شان میں گستاخی کرنے پر شرمندہ نہیں۔ اسلام نظریہ پاکستان، آئین پاکستان، قائد اعظم، پاک فوج اور دینی مدارس کے خلاف بھرپور زہر اگلا سانحہ کربلا سے متعلق اہل تشیع کے عقیدت کا تمسخر اڑایا اور صوبائیت کو ہوا دینے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہاکہ ملالہ یوسفزئی کے ان خیالات سے واضح ہوتا ہے کہ اب پاکستانی قوم کی بیٹی نہیں بلکہ مغرب کی ایک ایجنٹ ہے جو پاکستان اور اسلام کو بدنام کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے۔

انہوں نے کہاکہ دنیا بھر میں ملالہ کو کتنے ہی ایوارڈ کیوں نہ ملیں اور کتنی ہی مشہور کیوں نہ ہوجائے ہم نہیں چاہتے کہ ہمارے بچے بھی ملالہ یوسفزئی کی تقلید کرتے ہوئے پاکستان، اسلام اور پاکستان کے فوج کے دشمن بنیں۔ انہوں نے کہاکہ مغرب نے ملالہ کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا۔ لہٰذا ہم ان خیالات کی ترجمانی کرنے والی ملالہ یوسفزئی کی لکھی ہوئی کتاب کو کسی بھی صورت اپنے بچوں کے ہاتھوں میں نہیں دیں گے اور اس کا مکمل بائیکاٹ کریں گے۔

متعلقہ عنوان :