نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی (کل) ممکن نہیں ، مزید ہفتہ ، دس دن درکار ہونگے ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار

بدھ 12 نومبر 2014 19:45

نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی (کل) ممکن نہیں ، مزید ہفتہ ، دس دن درکار ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12نومبر 2014ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی (آج)جمعرات تک ممکن نہیں  مزید ایک ہفتہ ، دس دن درکار ہوں گے  ہر آنے والا دن معاشی صورتحال میں بہتری لائے گا اور 31 دسمبر سے پہلے تمام مطلوبہ اہداف حاصل کرنے کی کوشش کریں گے  تحریک انصاف کی جانب سے کچھ مثبت باتیں سامنے آئی ہیں، تمام سیاسی جماعتیں مل کر اکنامک روڈ میپ بنائیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن پر پوری نہیں اتر سکتی کیونکہ وزیر اعظم نواز شریف اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ دونوں ملک سے باہر ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف مسلسل رابطے میں ہیں اگر دونوں شخصیات 3 ناموں پر متفق نہ ہوسکے تو پارلیمانی کمیٹی کو 6 نام بھجوائے جائیں گے، اس سلسلے میں سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کا تقرر ممکن نہیں، اس عہدے پر تعیناتی میں مزید 7 سے 10 روز لگ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حکومت ڈیڈ لائن پر پوری نہ اتر سکی تو وہ اپنے اٹارنی جنرل کے ذریعے ، جو خود بھی ملک سے باہر ہیں، سپریم کورٹ سے مزید مہلت کیلئے رجوع کر سکتی ہے۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ اگست اور ستمبر میں ملک کو معاشی طور پر نقصان ہوا اور دھرنوں کی وجہ سے او جی ڈی سی ایل کے شیئرز کی قیمت گر گئی۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کیلئے محنت کر رہے ہیں اور سرمایہ کاری کیلئے حکومت دن رات کام کر رہی ہے ، ہر آنے والا دن معاشی صورتحال میں بہتری لائے گا اور 31 دسمبر سے پہلے تمام مطلوبہ اہداف حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے اب کچھ مثبت باتیں سامنے آئی ہیں، تمام سیاسی جماعتیں مل کر اکنامک روڈ میپ بنائیں۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ حکومت نے مبینہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے مجوزہ جوڈیشل کمیشن میں آئی ایس آئی یا ایم آئی کی شمولیت کی بات کبھی نہیں کی اس حوالے سے وہ عمران خان کا دعویٰ مسترد کرتے ہیں اورنہ ہی طاہر القادری کو دھرنا ختم کرنے کے لئے کوئی رقم دی گئی۔

اسحاق ڈار نے کہاکہ غیرملکی سرمایہ کاری کے لئے حکومت بھرپور کوششیں کررہی ہے اور اس سلسلے میں دن رات کام کیا جارہا ہے، حکومتی اقدامات کی وجہ سے رواں سال محصولات میں 14.3 فی صد اضافہ ہوا ہے۔ دھرنوں کی وجہ سے مطلوبہ معاشی اہداف حاصل کرنے میں دشواریاں ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر دھرنے نہ ہوتے توسرمایہ کار اوجی ڈی سی ایل کے حصص 274 روپے فی شیئر کے حساب سے خرید لیتے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ 13 نومبر تک نئے الیکشن کمشنر کی تعیناتی کر دی جائے تاہم منگل کی شام تک کوئی حتمی پیش رفت سامنے نہیں آ سکی ۔