افغانستان کی نئی حکومت پاکستانی تاجروں کو ہر ممکن سہولیات دینے کو تیار ہے،افغان وزیر خزانہ

بدھ 12 نومبر 2014 22:29

افغانستان کی نئی حکومت پاکستانی تاجروں کو ہر ممکن سہولیات دینے کو تیار ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12نومبر 2014ء) افغانستان کے وزیر خزانہ عمر زاخلوال نے کہا ہے کہ افغانستان کی نئی حکومت پاکستانی تاجروں کو ہر ممکن سہولیات دینے کو تیار ہے جبکہ دوطرفہ تجارتی و معاشی تعلقات مستحکم کرنے کے لیے پاکستانی تاجروں کے لیے فری انڈسٹریل زون قائم کیے جائیں گے۔ وہ لاہور چیمبر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔

لاہور چیمبر کے صدر اعجاز اے ممتاز نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ پاکستان میں افغانستان کے سفیر جانان موسی موسی زئی ،افغان سفارتخانے کے فرسٹ سیکریٹری برکت اللہ رحمتی ، لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر میاں نعمان کبیر اور ایگزیکٹو کمیٹی اراکین بھی اس موقع پر موجود تھے۔افغان وزیر خزانہ نے لاہور چیمبر کے وفد کو کابل کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے لاہور چیمبر کے ساتھ مستحکم تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں تجارتی و معاشی تعاون کو فروغ دینے کی وسیع گنجائش ہے جس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ جلد ہی لاہور میں افغانستان کا قونصلیٹ کھولا جائے گا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر اعجاز اے ممتاز نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان خطے کے دو اہم ممالک ہیں ،افغانستان میں سیاسی صورتحال بتدریج بہتر ہورہی ہے جو پاکستان کے لیے بڑی اطمینان بخش بات ہے کیونکہ پاکستان افغانستان کو مستحکم اور خوشحال دیکھنا چاہتا ہے۔

انہوں نے نئے افغان صدر اشرف غنی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اْن کے وسیع تجربے اور صلاحیتوں سے افغانستان کو بہت فائدہ ہوگا۔ اعجاز اے ممتاز نے کہا کہ افغانستان پاکستان کا تیسرا بڑا تجارتی حصے دار ہے۔ پاکستان کی افغانستان کو اوسط برآمدات کا حجم دو ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ سال 2011سے 2013ء تک دوطرفہ تجارت کا حجم بالترتیب 2.86ارب ڈالر ، 2.33ارب ڈالر اور 2.31ارب ڈالر رہا۔

انہوں نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی بہتری کے لیے دونوں ممالک کو مل کر اقدامات اٹھانا ہونگے تاکہ اشیاء کی چوری سمیت دیگر مسائل پر قابو پایا جاسکے۔ مزید برآں پاکستان اور افغانستان کسٹم ڈیوٹیوں کے نفاذ پر بھی توجہ دیں جس سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو موثر بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اس فیصلے کی تائید کی کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت ڈالرمیں ہونی چاہیے۔

پاکستان کی افغانستان کو برآمدات میں سیمنٹ، گندم، ، چینی، چاول، پھل ، سبزیاں، دودھ، آئرن ، سٹیل، ٹیوب، پائپ، فائبربورڈ، صابن، پینٹ اور برقی آلات سمیت دیگر اشیاء شامل ہیں۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وفود کے تبادلے میں اضافہ ہونا چاہیے جس سے دوطرفہ تجارت اور دونوں ممالک کے نجی شعبے کے درمیان تعاون کو فروغ حاصل ہوگا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے درمیان روابط بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ لاہور چیمبر کے صدر نے مزید کہا کہ پاکستان میں افغان سفارتخانہ افغانستان کے تاجروں کے پاکستانی تاجروں کے ساتھ تعلقات مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :