پارلیمنٹ کی نواز شریف سے حمایت ثابت کرتی ہے پاکستان بدل گیا،برطانوی اخبار

جمعرات 13 نومبر 2014 12:51

پارلیمنٹ کی نواز شریف سے حمایت ثابت کرتی ہے پاکستان بدل گیا،برطانوی ..

لند ن(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 13نومبر 2014ء) .برطانوی اخبار”گارجین کا کہنا ہے کہ نواز حکومت پاکستان کو دوبارہ ترقی کی راہ پرڈالنے کی جدوجہد کر رہی ہے۔ مظاہروں ،دھرنوں اور احتجاجوں نے ملک کو بھاری نقصان پہنچایا اس کے باجود نواز شریف ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لئے پر عزم ہیں۔ انہوں نے پولیو کے خاتمے کے لئے اہم اقدمات اٹھانے کا اعلان کیا۔

چینی صدر کے دورہ پاکستان کی منسوخی سے ہونے والے نقصان کے ازالے کیلئے نواز شریف نے بیجنگ کا دورہ کیا۔کابینہ کے اجلاس میں غیر معمولی فیصلے کیے۔ نواز شریف کوسابق کرکٹ اسٹار کے احتجاجی مظاہروں کی حتمی ناکامی سے حوصلہ مل سکتا ہے۔ اخبا ر نے اپنی رپو رٹ میں کہا ہے کہ فوج کیلئے ستمبر کے اوائل میں حالات مکمل موزوں تھے کہ وہ نواز شریف سے عہدہ چھوڑنے کا کہتے جب ہزاروں مظاہرین نے وزیر اعظم ہاوس کا محاصرہ کیا اور سرکاری ٹی وی پر کنٹرول حاصل کرلیا تھا۔

(جاری ہے)

لیکن نواز شریف بچ گئے جب پارلیمان کے ڈرامائی مشترکہ اجلاس میں عمران خان کے وفادار ان کے علاوہ سب ان کے ساتھ مل گئے۔ حقیقت یہ ہے کہ پارلیمنٹ نے نواز شریف کا ساتھ دے کر ثابت کردیا کہ پاکستان بدل گیا ہے۔اخبار لکھتا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری کے اگست میں مظاہروں نے 265ملین پونڈ کے اسلام آباد میٹرو منصوبے کے تعمیراتی کام میں رکاوٹ ڈالی۔

یہی منصوبہ نہیں تھا جس میں رکاوٹ ڈالی گئی بلکہ مظاہرین وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت کو مفلوج کرنے میں کامیاب ہوئے۔صنعت کار نواز شریف 2013میں ان وعدوں کے ساتھ بھاری اکثریت میں کامیاب ہوئے کہ وہ ڈوبتی معیشت کو بحال کریں گے ، منتخب سویلین حکومت کی اتھارٹی منوانے پر اسٹیبلشمنٹ کومجبور کریں گے اور بھارت کے ساتھ امن قائم کریں گے۔ مگر انتخابات کے 18ماہ بعد ہی نواز شریف کو ان کے ایجنڈے کے ہر حصے کے ٹریک سے دور کردیا گیا۔

بھارت نے نواز شریف کی صلح کی کوششوں کا جواب غیرمعمولی طور پرسرحد پار فائرنگ سے دیا۔حکومت کی مرضی کے خلاف سب سے زیادہ مقبول نیوز چینلز کو بندکرنے پر مجبور کرنے پرداخلی سطح پرحکومت اور فوج کے اختلاف سامنے آئے۔ بین الاقوامی سرمایہ کاروں نے مظاہرین کو دیکھتے ہوئے سرمایہ کاری سے ہاتھ کھینچ لیا۔اخبار کے مطابق عمران کے احتجاجوں اور مظاہروں سے اسلام آباد کے مفلوج ہونے کے بعد وزیر اعظم اپنے ایجنڈے کوواپس ٹریک پر لانے کی کوشش میں ہیں۔

نئی چمکداربسوں، تازہ کھودے گئے انڈر پاسز اور فلائی اوورز کے ساتھ اسلام آباد کے نئے پبلک ٹرانسپورٹ نظام کو حکومت ایسی علامت کے طور پر لے رہی ہے کہ کوئی بڑا کام کیا ہے۔ اس کی تکمیل کی دسمبر میں ڈیڈ لائن بہت قریب آرہی ہے۔شہر کے مرکزی ایونیو کے نزدیک15میل کے میٹرو بس کے روٹ کا آخری حصہ بڑے گڑھوں اور کنکریٹ سے گندگی کا منظر پیش کر رہاہے۔

نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زبیر عمر کا کہنا ہے کہ مظاہروں سے قبل ہمیں پاکستان کے بارے بتانے کے لئے شاندار کہانی تھی۔2013 پاکستان کے لیے ایک فیصلہ کن موڑ رہا تھاجب کسی فوجی بغاوت کے بغیرایک حکومت نے اپنے پانچ سال مکمل کیے۔ پہلی بار ایک منتخب حکومت نے دوسری منتخب حکومت کو اقتدار منتقل کیا۔ہم نے سرمایہ کاروں کو بتایا کہ اب اب پاکستان میں سیاسی استحکام ہے جسے پاکستان میں پہلے 60 سال میں کبھی نہیں دیکھا گیا۔

جنرل پرویز مشرف کے خلاف غداری کے مقدمے کے بعد گزشتہ برس سے فوج کے ساتھ حکومت کے تعلقات میں تناو رہا ،تاہم کشیدگی میں کمی کے باوجودنواز شریف کے لئے آسانی کی کوئی علامت نہیں دکھائی جا رہی۔ابھی تک مظاہرین سڑکوں پر ہیں اور عمران خان نے 30 نومبر کوایک بڑی ریلی نکالنے کی دھمکی دی ہے۔عمر کا کہنا ہے بحران حقیقتاً میں ختم ہو چکا۔صرف 10 سال پہلے بھی اس طرح کا بحران پیدا کرکے حکومت کو نکالنے پر مجبور کیا گیا۔