قطر کو بدعنوانی کے الزام سے بری کر دیا جائے گا

جمعرات 13 نومبر 2014 13:19

قطر کو بدعنوانی کے الزام سے بری کر دیا جائے گا

لندن (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 13نومبر 2014ء) ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے قطر کے انتخاب کو حیرانی کی نظر سے دیکھا گیا تھا فٹبال کی عالمی نگران تنظیم ’فیفا‘ جمعرات کو شائع ہونے والی اپنی ایک رپورٹ میں قطر کو 2022 کے فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی کے حصول کے عمل میں بدعنوانی کے الزام سے بری کر دے گی۔قطر پر یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس نے میزبانی حاصل کرنے کے لیے فیفا کے حکام کو 50 لاکھ ڈالر بطور رشوت دیے تھے۔

تاہم اپنی رپورٹ میں فیفا کے غیرجانبدار نگران ہانس جوئچم ایکرٹ اس معاملے پر دوبارہ ووٹنگ کی سفارش نہیں کریں گے۔قطر کو 2022 کے فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی دینے کا فیصلہ 2010 میں ہوا تھا اور اس عمل کے دوران اس نے آسٹریلیا، امریکہ ، جنوبی کوریا اور جاپان کو شکست دی تھی۔

(جاری ہے)

قطر کے انتخاب کو حیرانی کی نظر سے دیکھا گیا تھا اور بعدازاں اس سارے معاملے میں بدعنوانی کے الزامات سامنے آئے تھے۔

قطر کو 2022 کے فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی دینے کا فیصلہ 2010 میں ہوا تھابرطانوی اخبار نے رواں برس یکم جون کو الزام لگایا تھا کہ قطر کو 2022 کے فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی کا حق دیے جانے کے لیے فیفا کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے قطری رکن محمد بن حمام نے مختلف حکام کو لاکھوں پاوٴنڈز ادا کیے تھے۔اخبار کے مطابق 65 سالہ محمد بن حمام نے 2022 کی میزبانی کے فیصلے سے ایک سال پہلے ہی قطر کے حق میں فیصلے کے لیے راہ ہموار کرنا شروع کر دی تھی اور انھوں نے افریقہ میں فٹبال کے اہلکاروں کو براہ راست رقم منتقل کی تاکہ مبینہ طور پر ان کی حمایت حاصل کی جا سکے۔

خیال رہے کہ سنہ 2011 میں فیفا نیمحمد بن حمام پر رشوت ستانی کے الزام میں تاحیات پابندی لگا دی تھی تاہم ایک سال بعد کھیلوں کی ثالثی کورٹ نے ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر فیفا کا فیصلہ منسوخ کر دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :