(ن) کے کارکن نے وزیراعظم سے ملاقات نہ ہونے پر خود کو احتجاجاً پنجرے میں بند کر لیا ،پولیس اٹھا کر لے گئی ،چار گھنٹے بعد چھوڑ دیا

جمعرات 13 نومبر 2014 21:52

(ن) کے کارکن نے وزیراعظم سے ملاقات نہ ہونے پر خود کو احتجاجاً پنجرے میں ..

ملتان/لاہور( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 13نومبر 2014ء) مسلم لیگ (ن) کے کارکن نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات نہ ہونے پر خود کو احتجاجاً پنجرے میں بند کر لیا ،پولیس نے حراست میں لینے کے چار گھنٹے بعد چھوڑ دیا ،وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے نوٹس لیتے ہوئے ملاقات کے لئے لاہور لانے کی ہدایت کر دی۔ملتان پریس کلب کے سامنے تحصیل کبیروالہ ضلع خانیوال کے رہائشی مہر محمد اصغر قاضی نے خود کو پنجرے میں بند کرکے احتجاج کیا۔

پنجرے میں بند کارکن کا کہنا تھا کہ وہ پچیس سال سے مسلم لیگ (ن)سے وابستہ ہے۔ اسی وابستگی کی وجہ سے اس نے شادی نہیں کی۔ جب میاں نواز شریف بیرون ملک تھے تو وہ ان کی خیریت دریافت کرنے کے لئے خط و کتابت بھی کرتا تھا اور مشرف دور میں مسلم لیگ (ن)کے لئے نہ صرف جیلیں بھگتیں بلکہ اپنی عمر بھر کی جمع پونجی پارٹی کی ترقی میں صرف کر دی لیکن اب وزیراعظم کے منصب پر فائز میاں نواز شریف ملاقات نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

محمد اصغر قاضی نے خبردار کیا کہ اگر وزیراعظم میاں نواز شریف نے اس سے ملاقات نہ کی تو وہ پارلیمنٹ کے سامنے خود سوزی کرلے گا۔ پریس کلب کے سامنے پرامن احتجاج کرنے والے مسلم لیگ (ن)کے کارکن کو تھانہ کینٹ کی پولیس اٹھا کر لے گئی اور مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد لیگی کارکن کے بھائی اقبال حسین اور قاسم تھانے پہنچے اور پولیس کے رویہ کیخلاف احتجاج کیا جس پر پولیس نے اسے چار گھنٹے زیر حراست رکھنے کے بعد اسے چھوڑ دیا۔بتایا گیاہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے اپنے عملے کو ہدایت کی ہے کہ احتجاج کرنے والے کارکن کو لاہور لانے کا انتظام کیا جائے ۔وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ کارکن پارٹی کا اثاثہ ہیں انہیں نظر انداز نہیں کریں گے۔

متعلقہ عنوان :