دشمنان اسلام جہاد کو دہشت گردی قرار دیکر بے بنیادپروپیگنڈا کر رہے ہیں‘حافظ محمد سعید

جمعہ 14 نومبر 2014 16:30

دشمنان اسلام جہاد کو دہشت گردی قرار دیکر بے بنیادپروپیگنڈا کر رہے ہیں‘حافظ ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 14نومبر 2014ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ امریکہ و یورپ نے میدانوں میں شکست پراپنی پالیسی تبدیل کر لی ، منظم منصوبہ بندی کے تحت مسلمانوں کا کلچر بدلنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ،تعلیمی اداروں میں فحاشی و عریانی کو پروان چڑھا یا جارہا ہے،مغرب اسے مسلمانوں کے خلاف جنگی ہتھیاروں کے طور پر استعمال کر رہا ہے، علماء کرام اور دینی جماعتوں کے قائدین قوم کی رہنمائی کریں ،نوجوان نسل کی تربیت کیلئے انہیں بیرونی سازشوں سے بچاناانتہائی ضروری ہے۔

جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران انہوں نے کہاکہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ یہ صرف نماز، روزہ کا دین نہیں ہے مگر افسوس کہ آج اسے مسجد کی چار دیواری تک محدود کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

مسلم ملکوں میں سیاسی و معاشی ڈھانچے اور اجتماعی نظام یہودیوں و صلیبیوں کے چل رہے ہیں۔غیر ملکی این جی اوز کے زیر انتظام چلنے والے تعلیمی اداروں میں نئی نسل کے ذہن، عقیدے اور اخلاق برباد کئے جارہے ہیں۔

بیرونی قوتوں نے ان اداروں کو باقاعدہ اپنے مورچے بنا رکھا ہے اور مسلمانوں کے خلاف جنگ لڑی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی افغانستان میں شکست پر ان کے تھنک ٹینکس نے انہیں سمجھایا ہے کہ یہ تمہارا میدان نہیں ہے اور نہ ہی تم میدان جنگ میں مسلمانوں کا مقابلہ کر سکتے ہو ‘ اس لئے اپنی پرانی پالیسی پر واپس آؤ۔ مسلم معاشروں میں فحاشی و عریانی پھیلا نے کیلئے سرمایہ خرچ کرواور سیاسیات ، معاشیات و سماجیات کے ذریعہ مسلمانوں کے اخلاق برباد کرو۔

جب مسلمان دین پر عمل سے دور ہو جائیں گے تو تمہارے لئے اپنے ایجنڈے پورا کرناآسان ہو جائے گا۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ انگریزکی ہندوسے ہمیشہ دوستی رہی اور مسلمانوں کو وہ اپنے لئے خطرہ سمجھتے رہے ہیں۔برصغیر میں مسلمانوں کے دلوں سے جذبہ جہاد ختم کرنے کیلئے انہوں نے قادیانیت کا فتنہ کھڑا کیا، مسلمانوں کو آپس میں تقسیم کرنے کیلئے فرقہ واریت کو پروان چڑھایا اور نوجوان نسل کا مسجد و مدرسہ سے تعلق ختم کرنے کیلئے ایسے تعلیمی ادارے قائم کئے جہاں وہ انہیں اپنے نظاموں کے مطابق ڈھال سکیں۔

انہوں نے کہاکہ جو قومیں کفار کا کلچر اپنا لیتی ہیں وہ پھر میدانوں میں ان کا مقابلہ نہیں کرسکتیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمان ہندوؤں اور یہودونصاریٰ کا کلچر چھوڑ کر محمدی کلچر سے وابستہ ہوں۔انہوں نے کہاکہ دشمنان اسلام جہاد کو دہشت گردی قرار دیکر بے بنیادپروپیگنڈا کر رہے ہیں۔انہوں نے اسلام و مسلمانوں کے خلاف باقاعدہ منظم مہم شروع کر رکھی ہے۔

ہر دور میں ایسے فتنے سر اٹھاتے رہے ہیں اور علماء نے ہمیشہ دشمنان اسلام کی ان سازشوں کی بیخ کنی کی ہے۔ آج بھی علماء کرام ، خطباء اور مسلم حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ کفار کی سازشوں کے توڑ کا فریضہ سرانجام دیں۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کی قربانیوں و شہادتوں کے نتیجہ میں کمیونزم کی طرح سرمایہ دارانہ نظام بھی بکھر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :