شدت پسند تنظیمیں ، طالبان اور حقانی نیٹ ورک پاکستان سمیت امریکہ کے لیے خطرہ ہیں،شدت پسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہ کی جائیں، پاکستان کے ہر طرح کی دہشت گردی کے خاتمے اور شمالی وزیرستان میں تمام دہشت گرد گروہوں کو نشانہ بنا نے کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں ‘امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جیف راتھکی کی برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو

بدھ 19 نومبر 2014 11:45

شدت پسند تنظیمیں ، طالبان اور حقانی نیٹ ورک پاکستان سمیت امریکہ کے ..

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 19نومبر 2014ء ) امریکہ نے کہا ہے کہ شدت پسند تنظیمیں ، طالبان اور حقانی نیٹ ورک پاکستان سمیت امریکہ کے لیے خطرہ ہیں،شدت پسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہ کی جائیں، پاکستان کے ہر طرح کی دہشت گردی کے خاتمے اور شمالی وزیرستان میں تمام دہشت گرد گروہوں کو نشانہ بنا نے کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں ۔بدھ کوامریکی محکمہِ خارجہ کے ترجمان جیف راتھکی نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ یہ بات بہت اہم ہے کہ ان شدت پسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہ کی جائیں۔

ہمیں پاکستان کے اعلیٰ اہل کاروں نے بتایا ہے کہ حکومت کی پالیسی ہے کہ وہ تمام شدت پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی کریں گے۔ پاکستانی حکومت کی اس وضاحت کا خیر مقدم کرتے ہیں کہ وہ ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف ہے اور شمالی وزیرستان میں تمام دہشت گرد گروہوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ دفتر خارجہ نے منگل کو وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز کے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے اور آپریشن ضرب عضب میں دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی ہو رہی ہے۔

سرتاج عزیز نے پیر کو بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان کو ان عسکریت پسندوں کو ہدف نہیں بنانا چاہیے جو اس کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں ہیں۔دفترِ خارجہ کی جانب سے اس بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا کہ سرتاج عزیر نے یہ بیان ماضی کے پس منظر کے حوالے سے دیا۔ترجمان دفترِ خارجہ تسنیم اسلم نے اپنے بیان میں موقف اختیار کیا کہ پاکستان نے آپریشن ضربِ عضب کا آغاز کر رکھا ہے جس کے دوران دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی جاری ہے۔