انڈونیشی دارالحکومت میں عیسائی گورنر کا تقرر،مسلمانوں کا احتجاج ،گورنر کا عہدہ صرف مسلمانوں کے لیے مخصوص ہے،غیر مسلم کا تقررنہیں کیاجاسکتا،مظاہرین

بدھ 19 نومبر 2014 22:46

انڈونیشی دارالحکومت میں عیسائی گورنر کا تقرر،مسلمانوں کا احتجاج ،گورنر ..

جکارتہ(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 19نومبر 2014ء) دنیا کے سب سے بڑے مسلم اکثریتی ملک انڈونیشیا کے گنجان آباد دارالحکومت جکارتہ میں ایک عیسائی کو گورنر مقرر کردیاگیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق باسوکی جحاجا پرناما گذشتہ پچاس سال میں جکارتہ کے پہلے مسیحی گورنر ہیں۔ان کے تقرر کے خلاف سخت گیر مسلمانوں نے احتجاج کیا اور ان کا کہنا تھا کہ گورنر کا عہدہ صرف مسلمانوں کے لیے مخصوص ہے اور اس پر کسی مسلم ہی کو مقرر کیا جاسکتا ہے۔

گورنر پرناما چینی نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

جکارتہ میں ایوان صدر میں بدھ کو منعقدہ ایک تقریب میں انڈونیشیا کے صدر جوکوجوکوئی وڈوڈو نے ان سے حلف لیا۔انھوں نے بائبل پر اپنے عہدے کا حلف اٹھایا ہے۔ان سے پہلے خود صدر وڈوڈو جکارتہ کے گورنر تھے اور پرناما ان کے نائب گورنر تھے۔باسوکی جحاجا پرناما بدعنوانیوں اور سرخ فیتے کے خلاف جدوجہد میں شاندار ریکارڈ کے حامل ہیں اور ان کی انہی خوبیوں کی بنا پر صدر نے انھیں ایک کروڑ بیس لاکھ آبادی کے شہر کا گورنر مقرر کیا ہے حالانکہ ان کے خلاف مسلم گروپ احتجاجی مظاہرے کرتے رہے تھے۔

متعلقہ عنوان :