پیپلز پارٹی کا یوم تاسیس پنجاب کی قیادت کے لئے ”امتحان“ بن گیا

ہفتہ 22 نومبر 2014 14:44

پیپلز پارٹی کا یوم تاسیس پنجاب کی قیادت کے لئے ”امتحان“ بن گیا

اوکاڑہ(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 22نومبر 2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کا یوم تاسیس پنجاب کی قیادت کے لئے ”امتحان“ بن گیا،ایک طرف ہر سطح کے تنظیمی افراد کو کنونشن میں شریک کرنا ہے تو دوسری طرف اہم راہنماوٴں کی پی ٹی آئی میں شمولیت کو روکنا ہے،پنجاب سے اگر اہم راہنماوٴں نے پارٹی چھوڑی تو اسے زرداری پنجاب کی قیادت پر عدم اعتماد سمجھیں گے،پنجاب کے لاڑکانہ کا اعزاز رکھنے والے اوکاڑہ کے اہم پارٹی راہنما پنجاب کی قیادت میں تبدیلی چاہتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ30 نومبر کو لاہور میں ہونے والا پیپلز پارٹی کا یوم تاسیس پنجاب کی قیادت کے لئے ایک امتحان بن کر رہ گیا ہے۔میاں منظور وٹو کی قیادت میں کام کرنے والی پنجاب کی پیپلز پارٹی کے لئے ایک طرف ہر سطح کے تنظیمی افراد کی یوم تاسیس میں شرکت کو یقینی بنانا ہے۔

(جاری ہے)

تو دوسری طرف ان اہم راہنماوٴں کو پارٹی میں روکنا ہے جو شاہ محمود قریشی کے ذریعے پی ٹی آئی میں جانا چاہتے ہیں۔

جن میں اوکاڑہ سے تعلق رکھنے والے ایسے اہم افراد بھی شامل ہیں جو پنجاب پیپلز پارٹی کی قیادت میں تبدیلی چاہتے ہیں۔ذرائع کے مطابق ان راہنماوٴں نے بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کو پیغام بھجوا دیا ہے کہ وہ پیپلز پارٹی کو نہیں چھوڑتے اگر ان کے مطالبے پر پنجاب کی تنظیم میں تبدیلی لائی جائے۔ ان راہنماوٴں میں سے اکثر کا تعلق پیپلز پارٹی کے حلقوں میں پنجاب کے لاڑکانہ کی حیثیت رکھنے والے شہر اور ضلع اوکاڑہ سے ہے۔

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری نے دو ٹوک انداز میں تمام صوبوں کی قیادت کو کہہ دیا ہے کہ جس صوبے سے اہم راہنما پارٹی چھوڑیں گے وہ اس صوبے کی قیادت کی نا اہلی سمجھی جائے گی اور ایسی صورت میں تنظیمی تبدیلی نا گزیر ہو جائے گی۔کیوں کہ اہم راہنماوٴں کو ہر صورت پارٹی میں روکنا ہے۔

متعلقہ عنوان :