پاکستان کرکٹ بورڈ کے چےئر مین سمیت تمام آفیشلز کا بھر پور ساتھ دینے پر شکریہ ادا کرتا ہوں ، اچھے وقت میں تو سبھی ساتھ دیتے ہیں برے وقت میں جو آپ کا ساتھ دے وہی آپ کا مخلص ہوتا ہے،جن لوگوں نے میرا مشکل وقت میں ساتھ دیا انہیں یاد رکھوں گا ، بعض لوگ پی سی بی کے ساتھ دینے پر غصہ اور بلاوجہ تنقید کر رہے ہیں ، پی سی بی کا میرے ساتھ بڑا ہی مثبت رویہ ہے، میں مکمل فٹ ہوں ، جلد کرکٹ میں واپس آکر اپنی فٹنس دیکھاؤنگا

پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر محمد عامر کی ڈس،ٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت

پیر 24 نومبر 2014 18:24

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چےئر مین سمیت تمام آفیشلز کا بھر پور ساتھ دینے ..

حافظ آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر محمد عامر نے کہا ہے کہ میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چےئر مین شہر یار خان اور نجم سیٹھی سمیت تمام آفیشلز کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میرا بھر پور ساتھ دیا،اسے میں کبھی فراموش نہیں کرسکتا کیونکہ اچھے وقت میں تو سبھی ساتھ دیتے ہیں اور برے وقت میں جو آپ کا ساتھ دے وہی آپ کا ایک مخلص ساتھی ہوتا ہے،جن لوگوں نے میرااس مشکل وقت میں ساتھ دیا انہیں میں ساری زندگی یاد رکھوں گا۔

لیکن بعض لوگ ابھی بھی غصہ اور بلاوجہ تنقید کر رہے ہیں کہ پی سی بی میرا اتنا ساتھ کیوں دے رہا ہے ۔پی سی بی کا میرے ساتھ بڑا ہی مثبت رویہ ہے، میں مکمل فٹ ہوں بہت جلد کرکٹ میں واپس آکر اپنی فٹنس دیکھاؤنگا۔ وہ پیر کو ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن حافظ آباد کے صدر ملک پھول اعوان کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

محمد عامر نے کہاکہ تمام شائقین کرکٹ کے لئے بڑی خوشی کی بات ہے کہ اتنے عرصہ کے بعد قومی ٹیم کی کارکردگی قابل فخر ہے اور تمام کھلاڑیوں میں جیت کا ایک نیا جذبہ پیدا ہو چکا ہے اور ٹیم کو اسکا فائدہ آئندہ ورلڈ کپ میں ضرور ہو گا۔

قومی ٹیم کے تمام کھلاڑی اسوقت مکمل فٹ اور ان میں جیت کی صلاحیت ہے اور اب انہیں ایسا ہی پرفارم کر نا چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں محمد عامر نے کہا کہ وہ اس وقت مکمل فٹ ہیں اور ساری توجہ اپنی فٹنس پر ہی دے رہے ہیں اور بہت جلد وہ کرکٹ میں واپس آ کر اپنی فٹنس بھی دیکھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت سکول،کالج اور کلب کر کٹ کا فروغ نہایت ضروری ہے کیونکہ یہاں سے ہی کھلاڑی نکلتے ہیں ،حکومت اور پی سی بی کو چاہیے کہ وہ کرکٹ کے فروغ اور نوجوان ٹیلنٹ کے لئے گراس روٹ لیول پر کام کرے،محمد عامر کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا،ساؤتھ افریقہ اور انگلینڈ جیسی ٹیمیں پاکستان سے صرف اس لیے ہی آگے ہیں کہ وہاں نوجوان کھلاڑیوں کے لئے تمام سہولیات دستیاب ہیں ،وہاں کے گراؤنڈ خود بخود اچھے کھلاڑی پیدا کرتے ہیں لیکن افسوس کہ پاکستان میں انٹرنشنل معیار کے گراؤنڈز کی تعداد بہت کم ہے۔