سپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ کھلاڑیوں کو کلیئرنس کے فوری بعد نمائندگی دینا خطرناک ہو سکتا ہے‘ احسان مانی،

سری نواسن انٹرنیشنل کے بجائے بھارتی کرکٹ کو تحفظ دے رہے ہیں،انہیں آئی سی سی کا چیئرمین بنانا آسٹریلیا اور انگلینڈ کی کمزوری ہے

منگل 25 نومبر 2014 20:18

سپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ کھلاڑیوں کو کلیئرنس کے فوری بعد نمائندگی دینا ..

لاہور( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 25نومبر 2014ء ) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے سابق صدر احسان مانی نے کہا ہے کہ سپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ کھلاڑیوں کو کلیئرنس کے فوری بعد نمائندگی دینا خطرناک ہو سکتا ہے،سری نواسن انٹرنیشنل کے بجائے بھارتی کرکٹ کو تحفظ دے رہے ہیں،انہیں آئی سی سی کا چیئرمین بنانا آسٹریلیا اور انگلینڈ کی کمزوری ہے۔

(جاری ہے)

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسان مانی نے کہا کہ پی سی بی کو اسپاٹ فکسنگ کے سزا یافتہ کھلاڑیوں کے حوالے سے احتیاط برتنی چاہیے۔

محمد عامر سمیت سپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو کلیئرنس کے فوری بعد نمائندگی دینا خطرے سے خالی نہیں۔ انہوں نے بھارت سے تعلق رکھنے والے آئی سی سی کے چیئرمین سری نواسن کے حوالے سے کہا کہ وہ انٹرنیشنل کے بجائے بھارتی کرکٹ کو تحفظ دے رہے ہیں۔ سری نواسن کو آئی سی سی کا چیئرمین بنانا آسٹریلیا اور انگلینڈ کی کمزوری ہے۔ دونوں کرکٹ بورڈز کو سری نواسن کے آئی پی ایل فکسنگ اسکینڈل سے کلیئرنس تک انتظار کرنا چاہیے تھا۔

متعلقہ عنوان :