وزیراعظم نواز شریف کیا نریندر مودی سے صرف مصافحہ کرنے کھٹمنڈو گئے تھے؟،ڈاکٹر طاہر القادری،

پارلیمنٹ وزیراعظم کے افسوسناک رویئے پر باز پرس کرے، جلد انقلاب کے سفر میں عوام کے شانہ بشانہ ہونگا، ظلم کے نظام کی تبدیلی کی جنگ آخری سانس تک لڑونگا،پارٹی رہنماؤں سے گفتگو

جمعہ 28 نومبر 2014 18:26

وزیراعظم نواز شریف کیا نریندر مودی سے صرف مصافحہ کرنے کھٹمنڈو گئے تھے؟،ڈاکٹر ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28نومبر 2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ کیا وزیراعظم پاکستان نریندر مودی سے صرف مصافحہ کرنے کھٹمنڈو گئے تھے؟ بھارتی وزیراعظم نے منصوبہ بندی کے تحت موڈ بنایا تھا تاکہ وزیراعظم پاکستان کو مقبوضہ کشمیر کے جعلی انتخابات ، بین الاقوامی بارڈر کی خلاف ورزیوں کے تازہ ترین بھارتی جرائم پر لب کشائی سے باز رکھ سکیں اور وہ اس مقصد میں کامیاب رہے، انہوں نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ ہے تو وزیراعظم پاکستان کے اس افسوسناک رویے پر بازپرس کرے ، سربراہ پاکستان عوامی تحریک نے جامع مسجد منہاج القرآن میں نماز جمعہ ادا کی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مسجد کے باہر جمع ہونے والے سینکڑوں کارکنان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت جلد انقلاب کے سفر میں عوام کے شانہ بشانہ ہونگے، انہوں نے کہا کہ ظلم کے نظام کی تبدیلی کی جنگ آخری سانس تک لڑوں گا اور اس عظیم مشن میں اللہ اور عوام ہمارے ساتھ ہیں، ڈاکٹر طاہر القادری نے رہائش گاہ پر پارٹی رہنماؤں سے مختصر گفتگو بھی کی اور ہدایت کی کہ عہدیدران اور کارکنان بھکر کے ضمنی الیکشن پر توجہ دیں پنجاب حکومت کبھی بھی نہیں چاہے گی کہ پاکستان عوامی تحریک کا انقلابی امیدوار نذر عباس کہاوڑ جیت کر اسمبلی میں آئے اور پھر حکمرانوں کی حقیقی اپوزیشن بنے، انہوں نے کہا کہ کارکنان ہر طرح کی دھاندلی اور حکومتی ہتھکنڈوں کو ناکام بنانے کیلئے مستعد رہیں، ڈاکٹر طاہر القادری نے کوئٹہ کے بعد لاہور میں پولیو ورکرز پر پے در پے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ حکمران سیاسی کارکنوں کے خلاف ریاستی ڈنڈا چلانے کی بجائے امن اور صحت کے دشمنوں کے خلاف پولیس اور ریاستی وسائل استعمال کریں،انہوں نے لاہور میں بچوں کی بس کو پیش آنے والے حادثہ اور 3بچوں کی اموات پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ پنجاب میں بچوں کی بسوں کو تواتر سے حادثات پیش آرہے ہیں جو حکومت کی نااہلی اور لاپروائی کا نتیجہ ہے۔