عرب شیوخ کے شکار پر پابندی کے فیصلے پر عوامی حلقوں میں خوشی کی لہردوڑ گئی،

نایاب اور قیمتی پرندوں کی نسل کشی سے پرندوں کے ناپید ہونے کا خطرہ ٹل گیا

جمعہ 28 نومبر 2014 20:19

عرب شیوخ کے شکار پر پابندی کے فیصلے پر عوامی حلقوں میں خوشی کی لہردوڑ ..

اوتھل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28نومبر 2014ء) بلوچستان ہائیکورٹ کی جانب سے عرب شیوخ اور دیگر غیر ملکیوں کے شکار پر پابندی کے فیصلے پر لسبیلہ کے عوامی حلقوں میں خوشی کی لہردوڑ گئی،نایاب اور قیمتی پرندوں کی نسل کشی سے ان پرندوں کے ناپید ہونے کا خطرہ ٹل گیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی محمد اسلم بھوتانی کی جانب سے دائر درخواست پر گزشتہ روز بلوچستان ہائیکورٹ نے بلوچستان میں عرب شیوخ اور دیگر غیر ملکیوں کو علاقے الاٹ اور نایاب پرندوں کے شکار پرپابندی عائدکرنے کا حکم جاری کیا تھا جس پر لسبیلہ کے عوامی حلقوں میں خوشی کی لہردوڑگئی ہے واضح رہے کہ لسبیلہ کی سب تحصیل لیاری میں پھور کے مقام پرایک بہت بڑاعلاقہ ہرسال عرب شیوخ کے نام پر الاٹ کیاجاتاہے جہاں پر عرب شیوخ تلور،کونج اور دیگر نایاب پرندوں کا شکارکرتے ہیں اور اس دوران مذکورہ علاقے میں مقامی لوگوں کی آمدورفت کو بھی روک لیاجاتاہے عرب شیوخ کی جانب سے ان نایاب پرندوں کے بیدردی سے شکار پر لسبیلہ کے عوامی حلقوں میں تشویش پائی جارہی تھی اور نایاب پرندوں کے ناپیدہونے کا احتمال تھا لیکن سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی محمد اسلم بھوتانی کی درخواست پر عدالت عالیہ کی جانب سے عرب شیوخ کو علاقے الاٹ اور شکارپر پابندی عائدکئے جانے کے فیصلے پر عوامی حلقوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی محمد اسلم بھوتانی کی درخواست پر بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے پر سکھ کا سانس لیا ہے اور عدالت کے اس فیصلے سے لسبیلہ میں نایاب اور قیمتی پرندوں کی نسل کشی سے ان پرندوں کے باپید ہونے کا خطرہ ٹل گیاہے ۔