حکومت دھرنوں کے مسئلہ کو ڈائیلاگ سے حل کرنا چاہتی ہے دوسری طرف سے مثبت جواب آنا چاہیے وزیر خزانہ اسحاق ڈار

پاکستان افغانستان کی تعمیرنو اور بحالی کیلئے عالمی برادری کی کوششوں میں سرگرمی سے حصہ لے رہا ہے روس اور پاکستان کو مصنوعات کے تبادلے اور مارکیٹنگ کی سہولت کیلئے بینک شاخیں کھولنے کی ضرورت ہے روسی میڈیا سے گفتگو

اتوار 30 نومبر 2014 13:23

حکومت دھرنوں کے مسئلہ کو ڈائیلاگ سے حل کرنا چاہتی ہے دوسری طرف سے مثبت ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔30نومبر 2014ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت دھرنوں کے مسئلہ کو ڈائیلاگ سے حل کرنا چاہتی ہے دوسری طرف سے مثبت جواب آنا چاہیے  پاکستان افغانستان کی تعمیرنو اور بحالی کیلئے عالمی برادری کی کوششوں میں سرگرمی سے حصہ لے رہا ہے  روس اور پاکستان کو مصنوعات کے تبادلے اور مارکیٹنگ کی سہولت کیلئے بینک شاخیں کھولنے کی ضرورت ہے ۔

وہ ماسکو میں روسی ٹی وی چینل رشیا ٹوڈے اور دیگر ذرائع ابلاغ سے باتیں کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی تعمیر نو اور بحالی کے حوالے سے عالمی برادری کی کوششوں میں بھر پور حصّہ لے رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے اس مقصد کیلئے وزیراعظم کے پروگرام کے تحت اب تک پچاس کروڑ ڈالر کی رقم مختص کی ہے۔

(جاری ہے)

جس کے تحت تعلیم، صحت اور مواصلات کے شعبوں کیلئے مختلف پراجیکٹس پر عمل درآمد ہو رہا ہے جن سے 13 منصوبے مکمل ہوچکے ہیں اور 8 تکمیل کے مراحل میں ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی سرگرمیوں میں مسلسل بہتری آرہی ہے۔

مالی سال 2013-14ء کے دوران جی ڈی پی میں 4.14 فیصد اور مالی سال 2014-15ء کیلئے جی ڈی پی کا ہدف 5.1 فیصد رکھا گیا ہے۔ سکوک بانڈز کے حالیہ آکشن سے حکومتی پالیسیوں پر سرمایہ کاروں نے مثبت اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دھرنوں کے مسئلہ کو ڈائیلاگ سے حل کرنا چاہتی ہے تاہم دوسری طرف سے بھی مثبت جواب آنا چاہئے۔ وزیر خزانہ نے تیل کی قیمتوں پر قابو پانے اور ترقی پذیر اور کم ترقی یافتہ ممالک کی مدد سے اپنی تجویز کا اعداہ کیا جس سے یہ ممالک تیل کے اخراجات کا مناسب انتظام کرسکتے ہیں اور اس کے باعث ان کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ انہوں نے میڈرڈ میں اے ڈی بی کے اجلاس میں اپنی تجویز پیش کرتے ہوئے کہاکہ تیل کی قیمتوں کی اپر کیپنگ ہونی چاہئے تاکہ تیل کی قیمتوں میں غیرحقیقی اضافہ نہ ہو۔ پاکستان سٹیل ملز کی ممکنہ توسیع کیلئے روسی تعاون کے بارے میں انہوں نے کہا کہ جہاں تک پاکستان سٹیل ملز کا تعلق ہے پاکستان اس سلسلہ میں سٹریٹجک شراکت داری چاہتا ہے۔

پاک روس حکومتی کمیشن میں اس سلسلہ میں روسی سرمایہ کاروں کی دلچسپی کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ پاکستان اور روس کو دونوں ممالک میں ایک دوسرے کے بنکوں کی شاختیں کھولنی چاہئیں جس سے نجی شعبہ کو پراڈکٹس کی مارکیٹنگ اور تبادلہ میں سہولت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں پاکستان اور روس کے درمیان سیاسی اور پارلیمانی سطح پر روابط میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک توانائی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کا جائزہ لے رہے ہیں۔ پاکستان اور مختلف عالمی فورمز پر آپس میں تعاون کر رہے ہیں اور اہم علاقائی اور بین الاقوامی ایشوز پر مشترکہ موقف رکھتے ہیں۔