حکومت رابطہ کرے،مذاکرات کیلئے تیار ہیں،کپتان نے بھی گرین سگنل دیدیا

اتوار 30 نومبر 2014 15:21

حکومت رابطہ کرے،مذاکرات کیلئے تیار ہیں،کپتان نے بھی گرین سگنل دیدیا

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30نومبر۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت سے رابطے اور مذاکرات کی پیشکش پر مثبت جواب دینے کا اعلان کردیا، کپتان نے حکومتی ٹیم سے مذاکرات کرنے کا گرین سگنل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ہم سے رابطہ کرے، ہم مذاکرات کیلئے تیار بیٹھے ہیں، اچھا ہوتا کہ حکومت تیس نومبر سے پہلے ہی مذاکرات کی بات کردیتی۔

اسلام آباد میں ہونے والے تیس نومبر کے جلسہ میں شرکت کیلئے کپتان بنی گالہ سے جلسہ گاہ پر موجود کنٹینر میں پہنچ گئے۔ کنٹینر میں نجی ٹی وی سے خصوصی گفت گو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ آج تقریرمیں آئندہ کےلائحہ عمل کااعلان کروں گا، قافلوں کےپہنچتےہی شام میں اگلاپلان بتاؤں گا، آئین کےتحت انصاف کیلئےعام انسان کاہتھیاراحتجاج ہے، اب جوکرنےجارہےہیں،حکومت پرلازمی فرق پڑےگا۔

(جاری ہے)

عمران خان کا کہنا تھا کہ چاہتےہیں حکومت مذاکرات کی جانب واپس آئے، جوباتیں ہم مان گئےتھے،حکومت ان پرواپس آئے، دھرناختم کرتےتوحکومت پردباؤختم ہوجاتا، حکومت نہ مانے،ہم دھرناجاری رکھیں گے، جسٹس افتخارچوہدری کوازخودنوٹس لیناچاہیےتھا، آرمی چیف سےملاقات میں وزیراعظم کےاستعفیٰ پربات ہوئی تھی، پلان سی دھاندلی تحقیقات کےلیےہے، طےہواتھاآئی ایس آئی،ایم آئی بھی تحقیقات میں شامل ہونگی۔

دھاندلی کا رونا روتے ہوئے کپتان نے ایک بار پھر کہا کہ نوازشریف کےہوتےدھاندلی کی غیرجانبدارانہ تحقیقات ممکن نہیں، دھاندلی ثابت ہوئی تووزیراعظم استعفیٰ دیں گے، تحقیقات ہوئیں توسندھ میں پی پی،پنجاب میں ن لیگ پھنس جائےگی، ڈیڈلائن نہیں دےرہے،دباؤڈالیں گے، آج پلان سے متعلق اعلان پر عمران خان کا کہنا تھا کہ پلان سی کےبعدپلان ڈی آئےگا، پلان ڈی سے حکومت کو نقصان ہوگا، تاہم دھرناکسی صورت ختم نہیں کریں گے، انہوں نے ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرخالدسومروکےقتل کی شدیدمذمت کرتےہیں، تاہم جے یو آئی ف کی جانب سے احتجاج کے پھونڈے طریقے پر کپتان نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جےیوآئی(ف)نےرہنماؤں کےقتل پرپہلےکتنی بارسڑکیں بندکیں؟ فضل الرحمان نےحکومت کیساتھ ملکرہمارےخلاف سازش کی، قتل سکھرمیں ہوا،سڑکیں کےپی کےمیں بندکی جارہی ہیں، ہمارےلوگ زیادہ ہیں اسلئےجےیوآئی چاہ رہی ہےتصادم ہو، تصادم ہواتوجےیوآئی(ف)والےہی زیادہ مارکھائیں گے۔

حکومت کی جانب سے جلسہ اور شرکاء کیلئے انتظامات پر عمران خان کا کہنا تھا کہ واٹرکینن سےپی ٹی آئی کی خواتین کوبھی نہیں روکاجاسکتا، نوازشریف نےتوپرویزمشرف کےکنٹینررکھنےپررونارویاتھا، اب نوازشریف جوکررہےہیں یہ سب کیاہے، ن لیگ کاکوئی نظریہ نہیں،لوگوں کوخریدتی اورڈراتی ہے۔طاہر القادری کے دھرنے ختم کرنے سے متعلق کپتان نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ طاہرالقادری نےدھرناختم کرنےکی وجوہات کنٹینرمیں آکربتائی تھیں، ان کا کہنا تھا کہ لوگ تھک گئے ہیں اور واپس جانا چاہتے ہیں، اس وجہ سے دھرنا ختم کر رہے ہیں۔

عمران نے کہا کہ تشددپریقین نہیں رکھتا،جمہوری آدمی ہو،پاکستان صرف حقیقی جمہوریت سےبچےگا، حکومت مذاکرات کی بات30نومبرسےپہلےکردیتی، حکومت پردباؤڈالےبغیراپناحق نہیں لیاجاسکتا، حکومت رابطہ کرے،مذاکرات کیلئےتیاربیٹھےہیں، لوگ الیکشن کےبعدکھڑےہوجاتےتوآج دھرنےکی ضرورت نہ پڑتی، رحیم یارخان جلسےمیں بھی حکومت کومذاکرات کی تجویزدی تھی۔

متعلقہ عنوان :