پی ایس او کے چار اعلیٰ حکام کی طرف سے غیر معیاری اور ملاوٹ زدہ فرنس آئل درآمد کرنے کی اجازت دینے کا انکشاف،حکام نے بیرون ملک دوروں پر 650 ارب روپے اڑا دیئے،ذرائع

اتوار 30 نومبر 2014 15:45

پی ایس او کے چار اعلیٰ حکام کی طرف سے غیر معیاری اور ملاوٹ زدہ فرنس آئل ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30نومبر۔2014ء) وزارت پٹرولیم کے ماتحت ادارہ پی ایس او کے چار اعلیٰ حکام کی طرف سے غیر معیاری اور ملاوٹ زدہ فرنس آئل درآمد کرنے کی اجازت دینے کا انکشاف ہوا ہے اور حکام نے بیرون ملک دوروں پر 650 ارب روپے اڑا دیئے ہیں ا ورپی این ایس سی کو بغیر ٹینڈر کے تیل کی سپلائی کے معاہدے کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

باخبر ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ ایم ٹی بلوچستان شپ کے ذریعے 60 ہزار میٹرک ٹن فرنس آئل ملائیشیاء سے درآمد کیا گیا جس کی مالیت 4.5 ملین تھی جس کو چیک کروایا گیا تو آئل ناقص نکلا جس سے ملک کو اربوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستان اسٹیٹ آئل کے متعلق تین کیسز نیب کے پاس ہیں جن میں دو سندھ اور ایک بلوچستان سے ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ کراچی میں ایک پلاٹ جس کی مالیت 2.85 کروڑ روپے ہے اور دوسرا مظفر گڑھ میں 2258 میٹرک ٹن آئل کے نقصان کے بارے میں ہے جو چارہ ماہ میں کہیں غائب ہو گیا تھا اور پاکستان اسٹیٹ آئل نے خود یہ معاملہ اُٹھایاتھا اور آٹھ افراد شامل تفتیش ہیں ملزمان کا تعلق پنجاب سے ہے اور اکتوبر 2014 کو یہ کیس نیب پنجاب کو بھیج دیاگیا ہے تیسرا کیس بلوچستا ن کا ہے جب افغانستان کو تیل کی سپلائی دے رہے تھے۔

متعلقہ عنوان :