ٹیکساس یونیورسٹی سے 100 دماغ چوری کرلیے گئے

بدھ 3 دسمبر 2014 13:08

ٹیکساس یونیورسٹی سے 100 دماغ چوری کرلیے گئے

آسٹن(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 03 دسمبر 2014ء) یونیورسٹی آف ٹیکساس، آسٹن کی ایک لیبارٹری میں محفوظ کیے گئے 100 دماغ پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئے ،قیاس کیا جارہا ہے کہ گمشدہ دماغوں میں سے ایک دماغ مبینہ طور پرسابق امریکی میرین چارلس وائٹ مین کا تھا، جس نے یکم اگست 1966 کی دوپہر یونیورسٹی آف ٹیکساس میں فائرنگ کر کے 16 افراد کو قتل جبکہ 32 کو زخمی کردیا تھا۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیکساس یونیورسٹی میں سائیکالوجی کے پروفیسراور لیبارٹری کے منتظم ٹم شارلٹ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 'ہمارا خیال ہے کہ کوئی ان دماغوں کو لے گیا ہے، تاہم اس بارے میں یقین سے کچھ کہا نہیں جا سکتا'۔ایک اور پروفیسر لارنس کورمیک کے مطابق اس بات کے بھی امکانات ہیں کہ 'انڈر گریجویٹ اسٹوڈنٹس ان دماغوں کو مزاق کے طورپر لے گئے ہوں۔

(جاری ہے)

آسٹن اسٹیٹ ہسپتال نے یہ دماغ 28 سال قبل 'عارضی تحویل' کے معاہدے کے تحت یونورسٹی میں منتقل کیے تھے۔پروفیسر شارلٹ کے مطابق سائیکالوجی لیب میں صرف 100 دماغ محفوظ رکھنے کی جگہ ہے، یہی وجہ ہے کہ بقایا دماغوں کو یونیورسٹی کی بیسمنٹ میں واقع اینیمل ریسورس سینٹر میں منتقل کردیا گیا تھا۔پروفیسر کورمیک کے مطابق 'اب دماغ بیسمنٹ میں موجود نہیں ہیں۔

دوسری جانب یونیورسٹی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کروائی جائیں گی اوریونیورسٹی ان دماغوں کے نمونوں کی عزت و حفاظت کے حوالے سے پرعزم ہے۔یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ بقایا دماغوں کے نمونے تعلیمی مقاصد کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں اور فیکلٹی کی جانب سے ان کی مناسب حفاظت کی جا رہی ہے۔یونیورسٹی اور ہسپتال کے مابین ہونے والے معاہدے کے مطابق یونیورسٹی اس بات کو ظاہر نہیں کرتی کہ کوئی دماغ پہلے کس فرد کی ملکیت تھا۔تاہم پروفیسر شارلٹ نے وائٹ مین کے دماغ کو بھی لاپتہ ہونے والے دماغوں کا حصہ قرار دیا ہے۔