لاہور میں نابیناؤں پر لاٹھی چارج کرانے والے عقل کے اندھے ہیں‘چودھری پرویزالٰہی

ہم نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں پہلی بار نابینا خاتون کا تقرر کیا، ملازمتوں و تعلیمی اداروں میں خصوصی کوٹہ سمیت تاریخی سہولتیں دی گئیں ، اپنے عالمی دن پر حق مانگنے والوں کو وزیراعلیٰ کے دفتر جانے سے روکنے کیلئے ظلم و تشدد پنجاب حکومت کی ایک اور بربریت ہے ‘ مرکزی رہنما (ق) لیگ

بدھ 3 دسمبر 2014 18:14

لاہور میں نابیناؤں پر لاٹھی چارج کرانے والے عقل کے اندھے ہیں‘چودھری ..

لاہور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 03 دسمبر 2014ء ) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ پنجاب کے دارالحکومت میں نابیناؤں پر لاٹھی چارج کرانے والے عقل کے اندھے ہیں۔ انہوں نے اس کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی دن پر حق مانگنے والوں کو وزیراعلیٰ کے دفتر جانے سے روکنے کیلئے پولیس کا ظلم و تشدد پنجاب حکومت کی ایک اور وحشت و بربریت ہے جبکہ ہمارے دور میں معذوروں کو تاریخی سہولتیں دی گئیں، ان کا پرامن احتجاج بھی برداشت نہ کرنے والوں کی کیا یہی جمہوریت ہے؟ سوتے جاگتے جمہوریت کا راگ الاپنے والوں کے ”جمہوری رویہ“ کا ماڈل ٹاؤن میں نشانہ بننے والے بے گناہوں کا خون ابھی خشک نہیں ہوا تھا کہ بصارت سے محروم افراد کے خلاف حکومتی طاقت کا اندھادھند استعمال کیا گیا جن کا جرم صرف یہ ہے وہ ملازمتوں میں اپنے لیے مختص کوٹہ پر عملدرآمد کا مطالبہ کر رہے تھے جبکہ ہمارے دور میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں آپریٹر کی آسامی پر ایک نابینا خاتون کا تقرر کیا گیا، ہماری حکومت نے پنجاب میں سرکاری ملازمتوں میں معذوروں کیلئے 5فیصد اور تعلیمی اداروں میں 2فیصد کوٹہ مقرر کرنے کے علاوہ مفت تعلیم، آلات، ٹرانسپورٹ، وظیفہ اور متعدد انقلابی سہولتیں پہلی بار فراہم کیں، ہمارے دور میں نابینا، گونگے اور بہرے افراد کیلئے ٹاکنگ کمپیوٹر لیبارٹریز، لوویژن سنٹر اور آڈیو کلینک قائم کیے، بلائنڈ کرکٹ ٹیم کی خصوصی سرپرستی اور سہولتیں فراہم کی گئیں جو عالمی چمپئن بنی جبکہ پرائیویٹ سیکٹر میں قائم خصوصی تعلیمی اداروں کی تکنیکی اور مالی اعانت بھی کی گئی، خصوصی بچوں کی تعلیم و تربیت کے عالمی معیار کے ادارے قائم کیے، تحصیل کی سطح تک خصوصی تعلیم کے 119سکول، سنٹر اور لاہور و بہاولپور میں ڈگری کالج قائم کیے، ان تعلیمی اداروں میں تدریسی اور غیر تدریسی عملہ کی خصوصی تربیت کے علاوہ تنخواہیں اور مراعات عام تعلیمی اداروں سے دوگنا مقرر کی گئیں، خصوصی طلبہ کو مفت بریل کتب، آلہ سماعت، وہیل چیئر اور 200روپے ماہانہ وظیفہ بھی دینا شروع کیا گیا، سرکاری عمارات میں معذور افراد کی آمدورفت کیلئے ریمپ کی تعمیر بھی لازم قرار دی۔

(جاری ہے)

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ”گونواز، شہبازگو“ کے نعروں نے حکمرانوں کے سوچنے سمجھنے کی طاقت بھی چھین لی ہے، نابینا افراد کے اپنے مطالبات کے حق میں آواز بلند کرنے سے حکومت یا جمہوریت کو کیا خطرہ لاحق ہو گیا تھا کہ انہیں اس قدر بیدردی سے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا گیا، شہبازشریف روزگار فراہم نہیں کر سکتے اور احتجاج کرنے والوں کو ان کے جائز حقوق نہیں دے سکتے تو انہیں پولیس گردی کا نشانہ بنانے کا بھی کوئی حق نہیں۔

متعلقہ عنوان :