سعودی شہر جدہ میں قائم پاکستانی قونصل خانہ کا عملہ وہاں مقیم پاکستانیوں کے لئے عذاب بن چکا ہے،محمدریاض راجپوت ،

اپنے مسائل حل کروانے کے لئے آنے والے پاکستانی رات دو بجے لائن میں کھڑے ہوجاتے ہیں مگر صبح قونصل خانہ کے اہلکاروں کی جھڑکیوں اور گھٹیا رویے کا سامنا کرتے ہیں، ۔خداراحکومت پاکستان اور وزارت خارجہ کثیرزرمبادلہ بھیجنے والے پاکستانیوں کے ساتھ کھلواڑ بند کرنے اور اپنے ہی بھائیوں کے ہاتھوں تذلیل سے بچانے کے احکامات جاری کرے، سعودی عرب میں مقیم پاکستانی مصنف کا بیان

بدھ 3 دسمبر 2014 21:07

سعودی شہر جدہ میں قائم پاکستانی قونصل خانہ کا عملہ وہاں مقیم پاکستانیوں ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ آن لائن، 03 دسمبر 2014ء ) سعودی عرب میں مقیم پاکستانی مصنف اور تحقیق کار محمدریاض راجپوت نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے شہر جدہ میں قائم پاکستانی قونصل خانہ کا عملہ وہاں مقیم پاکستانیوں کے لئے عذاب بن چکا ہے،اپنے مسائل حل کروانے کے لئے آنے والے پاکستانی رات دو بجے لائن میں کھڑے ہوجاتے ہیں مگر صبح قونصل خانہ کے اہلکاروں کی جھڑکیوں اور گھٹیا رویے کا سامنا کرتے ہیں،قونصل خانہ کا یاسر نامی اہلکار پانچ سوریال میں افغان باشندوں کو پاکستانی جعلی پاسپورٹ جاری کرکے وطن عزیز کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے اور اس کا جدہ میں ذاتی کاروبار بھی ہے،جدہ کی جیل میں بند کم و بیش ایک ہزار پاکستانیوں کے حوالے سے بات کرنے پر یاسر نامی شخص نے جھوٹا کیس کرنے اور پولیس کے حوالے کرنے کی دھمکیاں دی ہیں۔

(جاری ہے)

خداراحکومت پاکستان اور وزارت خارجہ کثیرزرمبادلہ بھیجنے والے پاکستانیوں کے ساتھ کھلواڑ بند کرنے اور اپنے ہی بھائیوں کے ہاتھوں تذلیل سے بچانے کے احکامات جاری کرے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پاکستانی میڈیا کے لئے جاری کئے گئے اپنے ایک بیان میں کیا۔واضح رہے کہ محمدریاض راجپوت نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کے مسائل پر ایک کتاب بھی لکھی ہے جو اسی سال کے اوائل میں شائع ہوچکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دوسرے ممالک میں قونصل خانوں کے قیام کا مقصد وہاں اپنے ملک کا امیج بلند کرنااور اپنے ملک کے باشندوں کے مسائل حل کرنا ہوتا ہے مگر جدہ میں قائم پاکستانی قونصل خانہ کا عملہ اپنے مسائل حل کروانے کے لئے آنے والے پاکستانیوں کی تذلیل کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ جدہ میں مقیم پاکستانیوں کی دعوت پر جدہ قونصل خانہ کے افسران سہیل احمد،تحسیم الحق حقی اور یاسرسے ملے اور وہاں مقیم پاکستانیوں کو درپیش مسائل خصوصاً جدہ کی جیل میں بندکم و بیش ایک ہزار پاکستانیوں کے حوالے سے بات کی جس یاسر نامی اہلکار سیخ پا ہو گئے اور کہا کہ وہ پاکستانیوں کو اس لئے منہ نہیں لگاتے کیونکہ وہ سرپر چڑھ جاتے ہیں۔

محمدریاض راجپوت نے کہا کہ قونسل خانہ کے یاسر نامی اہلکار نے ان پر جھوٹا کیس کرنے اور پولیس کے حوالے کرنے کی دھمکیاں بھی دیں۔انہوں نے کہا کہ جدہ میں مقیم پاکستانیوں سے ملاقات میں لوگوں نے الزام لگایا کہ یاسر کا جدہ میں ذاتی کاروبار ہے اور وہ پاکستانیوں کی خدمت کرنے کی بجائے افغان باشندوں سے پانچ سوریال لے کر پاکستانی پاسپورٹ جاری کردیتا ہے جو پاکستان کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔

ریاض راجپوت نے وزارت خارجہ پاکستان اور حکومت پاکستان سے پرزورمطالبہ کیا کہ بھاری زرمبادلہ ملک کو بھیجنے والے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی تذلیل کا یہ سلسلہ بند کیا جائے اورفوری طور پر قونصل خانہ کے عملہ کو پاکستان واپس بلا کر الزامات کی تحقیقات کرائی جائیں اور ذمہ داران کو کڑی سزا دی جائے۔

متعلقہ عنوان :