وزیراعظم کی فیس واپسی سکیم کے تحت ماسٹر اور پی ایچ ڈی کرنے والے طلبہ کو ایک ارب 25 کروڑ واپس کئے گئے دوسرے سال 30% اضافہ کر دیا گیا ہے،چیئرمین ایچ ای سی،سرکاری اور بیرونی ممالک و امدادی اداروں کے وظائف حاصل کرنے والے طلبہ کو پابند کیا جائے کہ اعلیٰ تعلیم کے بعد اپنے اپنے پیدائشی علاقوں میں خدمات سرانجام دیں، بڑے شہروں کی بنسبت کم ترقی یافتہ علاقوں میں جدید تعلیم عام کرنے کیلئے یونیورسٹیاں بنائی جائیں ،سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی کی ہدایت

جمعرات 4 دسمبر 2014 23:31

وزیراعظم کی فیس واپسی سکیم کے تحت ماسٹر اور پی ایچ ڈی کرنے والے طلبہ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 04 دسمبر 2014ء ) سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقے کو بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم کی فیس واپسی سکیم کے تحت ماسٹر اور پی ایچ ڈی کرنے والے طلبہ کو ایک ارب 25 کروڑ واپس کئے گئے دوسرے سال 30% اضافہ کر دیا گیا ہے ۔59 اضلاع کم ترقی یافتہ علاقوں کے طلبا کے تمام تعلیمی اخراجات حکومت برداشت کر رہی ہے۔

اضلاع کم ترقی یافتہ علاقوں کے طلبا کے تمام تعلیمی اخراجات حکومت برداشت کر رہی ہے اور کہا کہ کل163 یونیورسٹیوں کے طلبا ء کو وظائف دیئے جا رہے ہیں کمیٹی نے ایچ ای سی کو ہدایت دی ہے کہ سرکاری اور بیرونی ممالک و امدادی اداروں کے وظائف حاصل کرنے والے طلبہ کو پابند کیا جائے کہ اعلیٰ تعلیم کے بعد اپنے اپنے پیدائشی علاقوں میں خدمات سرانجام دیں بڑے شہروں کی بنسبت کم ترقی یافتہ علاقوں میں جدید تعلیم عام کرنے کیلئے یونیورسٹیاں بنائی جائیں سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقے کا اجلاس جمعرات کے روز پارلیمنٹ میں چیئرمین محمد یوسف بادینی کی زیر صدارت ہوا۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر ز خالدہ پروین ، عبدالرؤف ، روزی خان کاکڑ ، روبینہ عرفان ، محمد علی رند، نثار محمد وفاقی سیکرٹری پیشہ وارانہ تعلیم و تربیت راجہ محمد حسن ، چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار اور دیگر حکام نے شرکت کی ۔ کمیٹی نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو ہدایت دی ہے کہ سرکاری اور بیرونی ممالک و امدادی اداروں کے وظائف حاصل کرنے والے طلبہ کو پابند کیا جائے کہ اعلیٰ تعلیم کے بعد اپنے اپنے پیدائشی علاقوں میں خدمات سرانجام دیں بڑے شہروں کی بنسبت کم ترقی یافتہ علاقوں میں جدید تعلیم عام کرنے کیلئے یونیورسٹیاں بنائی جائیں چیئرمین نے کہا کہ کم ترقی یافتہ علاقوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں لیکن تعلیمی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے نوجوانوں کی صلاحتیں ضائع ہو رہی ہیں تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے بے روز گاری میں اضافے سے احساس محرومی مزید بڑھ رہا ہے اور کہا کہ نوشکی میں ایلمنٹیری کالج صرف دو کمروں اور خیمے میں چل رہا ہے بڑے شہروں میں آسودہ خاندانوں کی اولاد وظائف حاصل کر رہی ہے یوتھ لون ، لیب ٹاپ سکیموں کا دائرہ کم ترقی یافتہ علاقوں تک بڑھایا جائے اور کہا کہ شفافیت اور میرٹ پر سختی سے عمل کیا جائے بلوچستان حکومت کے ممبران اسمبلی اپنے عزیزو اقارب کو نواز رہے ہیں ۔

چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ 2 سال قبل ایچ ای سی سرکاری فنڈز 40 ارب تھے جو 63 ارب ہو گئے ہیں وزیراعظم کی فیس واپسی سکیم کے تحت ماسٹر اور پی ایچ ڈی کرنے والے طلبہ کو ایک ارب 25 کروڑ واپس کئے گئے دوسرے سال 30% اضافہ کر دیا گیا ہے ۔59 اضلاع کم ترقی یافتہ علاقوں کے طلبا کے تمام تعلیمی اخراجات حکومت برداشت کر رہی ہے اور کہا کہ کل163 یونیورسٹیوں کے طلبا ء کو وظائف دیئے جا رہے ہیں تعلیم ہر پاکستانی گھرانے کے گھر کے نزدیک میسر ہونی چاہے ڈاکٹر مختار نے کہا کہ بد قسمتی سے پاکستان میں جی ڈی پی سے تعلیم کے لئے صرف دو فیصد دیا جا رہا ہے جو دنیا اور بالخصوص خطے کے ممالک کے تعلیمی بجٹ سے بھی کم ہے اور کہا کہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کی ایک یونیورسٹی کے بجٹ کے برابر پاکستان میں ایچ ای سی کا بجٹ ہے اور تجویز کیا کہ پارلیمنٹ حکومت کو تعلیمی بجٹ 6 فیصد تک کرنے کی سفارش کرے جدید علوم میں پاکستان دنیا سے پیچھے ہے آئندہ تین چار سال میں ہر ضلع میں یونیورسٹی یا یونیورسٹی کیمپس قائم کرنے کا منصوبہ ہے اور کہا کہ ایم فل اور پی ایچ ڈی نہ کرانے والی یونیورسٹیوں کو یونیورسٹی کا درجہ نہ دیا جائے یو ایس ایڈ کے 18 سو وظائف 3 ہزار کر دیئے گئے ہیں جاپان ، فرانس ، جرمنی نے بھی وظائف کا وعدہ کیا ہے اور آگاہ کیا کہ طلبا ء کو وظائف کی تقسیم یونیورسٹیوں میں تعداد اور رجسٹریشن کی بنیاد پر کی جاتی ہے اور بتایا کہ یو ایس ایڈ اور بیرونی امدادی اداروں کے ساتھ پاکستان کی 29 یونیورسٹیوں کا الحاق ہو گیا ہے وزیراعظم کی یوتھ لون فیس واپسی اور لیب ٹا پ سکیم کیلئے مستحق طلبا کی آگہی کی خاطر علاقائی اخبارات میں بھی اشتہارات دیئے جاتے ہیں چیئرمین ایچ ای سی نے انکشاف کیا کہ بعض یونیورسٹیوں کے بارے میں اطلاعات تھیں کہ طلبا کے نام پر یونیورسٹیوں کے ملازمین کو لیب ٹاپ دیئے جارہے ہیں ایچ ای سی نے فوری اقدام کے طور پر ایک کمیٹی قائم کر دی ہے جس بھی ملازم کو لیب ٹاپ ثابت ہوگیا نہ صرف لیب ٹاپ بلکہ جرمانے کی رقم بھی وصول کی جائے گی ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ویب سائٹ پر تمام یونیوسٹیوں کے طلبا جاری کردہ وظائف بیرون ملک جانے والے طلبا کے حوالے سے ایچ ای سی کی ویب سائٹ پر تمام تفصیلات موجود ہیں اٹھارویں ترمیم سے پہلے یونیورسٹیوں میں طلبا کو وظائف اوپن میرٹ کے ذریعے دیئے جاتے تھے اب اس کا صوبائی کوٹہ مقرر کر دیا گیا ہے وزیراعظم کی لیب ٹاپ سکیم کے حوالے ایچ ای سی نے حکومت کو لیب ٹاپ کمپنیوں سے خریدنے کے بجائے لیب ٹاپ بنانے والی کمپنیوں کو لیب ٹاپ پاکستان میں ہی بنانے کی تجویز دی تھی جو حکومت نے منظور کر لی ہے اب ان ہی کمپنیوں کے تعاون سے ایک ہزار لیب ٹاپ پاکستان میں بن چکے اگلے چار سالوں میں ہر طالبعلم کو پاکستان کا بنا ہوا لیب ٹاپ دیا جائے گا اور آگاہ کیا کہ یونیورسٹیوں کو ہاتھ پکڑو منصوبہ کے تحت نردیکی سکول اور کالج کے طلبا اور اساتذہ کو یونیورسٹیوں سے رابطے کا پابند کر دیا گیا ہے اور آگاہ کیا کہ پی ٹی سی ایل کے تعاون سے دنیا کی یونیورسٹیوں کی طرح پاکستانی یونیورسٹیوں کوبھی سمارٹ یونیورسٹی کا درجہ دینے کے منصوبے پر عمل شروع کر دیا گیا ہے تاکہ طلبا وائی فائی ، لیب ٹاپ اور جدید آلات کے ذریعے بہتر تعلیم حاصل کر سکیں فاٹا یونیورسٹی کیلئے اپنی مدد آپ کے تحت دی گئی 6 سو کنا ل پر فاٹا سیکرٹریٹ ، گورنر خیبر پختونخوا کو بھی فنڈز جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے سینیٹر نثار خان نے کہا کہ فاٹا حالت جنگ میں ہے بنیادی سہولیتں موجود نہیں والدین دہشت گردی کا شکار ہو گئے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے فاٹا پر زیادہ توجہ کی ضرورت ہے سینیٹر روزی خان کاکٹر ، عبدالرؤف ، محمد علی رند، روبینہ عرفان نے بلوچستا ن میں ضلع کی سطح پر یونیورسٹیوں کے کیمپس اور نئی یونیورسٹیاں بنانے کی تجویز دی سینیٹر خالدہ پروین نے جنوبی پنجاب میں یونیورسٹیوں کی تعداد بڑھانے اور وزیراعظم یوتھ لون لیب ٹاپ اور فیس واپسی سکیموں میں ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے طلبا ء کی زیادہ مد د کرنے کی ضرورت پر زور دیا سینیٹر عبدالرؤف نے کہا کہ بڑے شہروں میں سکول کے طلبا ء کو کمپیوٹر کی تعلیم میسر ہے لیکن ملک کے کم ترقی یافتہ علاقوں میں گریجویٹ طلبا بھی اس سہولیت سے محروم ہیں اور کہا کہ صوبہ بلوچستان کیلئے خصوصی تعلیمی بجٹ دیا جائے کمیٹی کے اجلاس میں متفقہ طور پر تعلیمی بجٹ 6 فیصد کرنے کی متفقہ سفارش کی گئی وزیر مملکت بلیغ الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم کی تعلیم پر بہت زیادہ توجہ ہے وزیراعظم نے تین بڑی یونیورسٹیوں قائداعظم یونیورسٹی ، انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلز کی تعیناتی میرٹ پر کی ہے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ تعلیمی نصاب وفاق بنائے گا لیکن صوبوں میں صوبائی شاعروں ، ادیبوں اور عوام دوست شخصیات کی خدمات کے حوالے سے ان کو نصاب میں شامل کیا جاسکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :