پچیس طالبان مارنے والی باہمت افغان خاتون ریزہ گل کو بہادری کا میڈل مل گیا

جمعہ 5 دسمبر 2014 15:59

پچیس طالبان مارنے والی باہمت افغان خاتون ریزہ گل کو بہادری کا میڈل ..

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5دسمبر 2014ء) افغانستان میں پولیس ملازم بیٹے کی موت کے انتقام میں 25طالبان جنگجوﺅں کو ہلاک کرنے والی ماں کو اس کی بہادری پر میڈل سے نوازدیاگیا۔ وزارت داخلہ نے طالبان کے خلاف خاتون کے جذبہ کو سراہتے ہوئے اسے طالبان کے خلاف عوام کے اٹھنے والے بڑے انقلاب کی ایک نشانی قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ 17نومبر کو ریزہ گل نامی خاتون کا بیٹاسیف اللہ فرح صوبے کے ایک گاﺅںمیں چیک پوسٹ پر پولیس کے ایک چھوٹے گروپ کی سربراہی کر رہا تھا جب اُس کی چیک پوسٹ پر طالبان نے حملہ کردیا ۔

فائرنگ کی آواز سن کر ماں موقع پر پہنچی اور جوابی کارروائی میں 25حملہ آوروں کو ڈھیر کردیا۔ غربی افغانستان میں ایران بارڈ رکے قریب ضلع بالابولک میں موجود گاﺅں کی رہائشی ریزہ گل نے قریبی چیک پوسٹ پرصبح پانچ بجے فائرنگ کی آواز سنی اور پھر فائرنگ کے تبادلے کے دوران ہی ہتھیاراُٹھائے موقع پر پہنچ گئی تھی اور دیکھاکہ اُس کا بیٹا’شہید‘ ہوچکا تھالیکن خاتون نے ڈٹ کر دشمن کا مقابلہ کیاتاہم وہ اکیلی نہیں تھی ، اس لڑائی میں اُس کے خاوند، چھوٹے بیٹے ، بیٹی اور بہو نے بھی ساتھ دیا۔

(جاری ہے)

افغان میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ریزہ گل کی بہو سیمانے بتایاکہ ہم اسلحہ سے لیس وہاں پہنچے اور آخری گولی تک لڑنے کا عہدکیا،کئی گھنٹوں تک لڑائی جارہی حتیٰ کہ پچیس طالبان مارے اور کئی زخمی ہوگئے ۔ ریزہ گل کی بیٹی فاطمہ کے مطابق اُنہوں نے طالبان کے خلاف ایک طرح کی خاندانی لڑائی شروع کی ، والد اور والدہ کو گولیاں مہیا کرتے رہے ۔ ریزہ گل کے خاوند عبدالستار نے کہاتھاکہ ہم اپنی سرزمین پر طالبان کو قبضہ نہیں کرنے دیناچاہتے ،چاہے اس کے لیے ہماراساراخاندان ہی کیوں نہ مٹ جاتا۔ صوبائی پولیس چیف نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاتھاکہ تقریباچارسولوگ آئے تھے ۔

متعلقہ عنوان :