کشمیر: فوجی کیمپ پر حملہ، 17 ہلاک

جمعہ 5 دسمبر 2014 19:33

کشمیر: فوجی کیمپ پر حملہ، 17 ہلاک

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5دسمبر۔2014ء) ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ایک فوجی کیمپ سمیت چار مختلف مقامات پر حملوں کے نتیجے میں 11 سکیورٹی اہلکاروں سمیت کم از کم 17 افراد ہلاک ہو گئے۔سرکاری حکام نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول کے قریب اڑی میں واقع ایک فوجی کیمپ پر ہونے والے اس حملے گیارہ سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے جب کہ جوابی کارروائی میں 6 مبینہ حملہ آور بھی مارے گئے۔

ایک فوجی افسر نے بتایا کہ جنگجوؤں نے جمعہ کی صبح کیمپ پر دستی بموں اور خود کار اسلحہ سے فائرنگ کرتے ہوئے اندر داخل ہونے کی کوشش کی۔پولیس کے مطابق، ہلاک ہونے والوں میں ایک لیفٹیننٹ کرنل، فوجیوں اور پولیس اہلکاروں سمیت 14 افراد ہلاک ہوئے جب کہ جوابی کارروائی میں مارے جانے والے حملہ آووروں کی تعداد چھ ہے۔

(جاری ہے)

خیال کیا جا رہا ہے کہ ایک شدت پسند بدستور کیمپ میں موجود ہے جبکہ ایک زخمی پولیس افسر کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے فوجی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

سری نگر میں فوجی ترجمان این این جوشی نے صرف اتنا بتایا کہ ' آپریشن جاری ہے'۔یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب ہندوستانی وزیر اعظم نریندرا مودی پیر کو کشمیر کا دورہ کرنے والے ہیں۔ادھر سری نگر سے 50 کلومیٹر دور شوپیان کے علاقے میں پولیس اسٹیشن پر گرینیڈ حملہ کیا گیا جب کہ سری نگر کے علاقے احمد نگر میں پولیس پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔

خیال رہے کہ کشمیر میں ایک مہینے تک جاری رہنے والے مقامی انتخابات کے لیے ہزاروں کی تعداد میں اضافی پیرا ملٹری فوجی تعینات ہیں۔25 نومبر کو الیکشن کے پہلے مرحلہ میں 15 حلقوں میں ووٹروں کے ٹرن آؤٹ کو قابل ذکر قرار دیا جا رہا ہے۔جموں و کشمیر میں پانچ مرحلوں میں الیکشن مکمل ہو گا جبکہ نتائج 23 دسمبر کو سامنے آئیں گے۔یاد رہے کہ کشمیری حریت پسند 1989ء سے انڈیا کے ساتھ کشمیر کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔جبکہ ہندوستان کی جانب سے پاکستان پر کشمیر میں باغیوں کی تربیت اورانھیں کنٹرول کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے، جسے پاکستان نے سختی سے مسترد کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :