کیا نقاب پر پابندی لگنی چاہیے؟ خلیجی میڈیا میں بحث،

ابو ظہبی کے شاپنگ مال میں نقاب پوش خاتون کی کارروائی کے بعد ملاجلا ردعمل سامنے آیا ہے

جمعہ 5 دسمبر 2014 23:41

کیا نقاب پر پابندی لگنی چاہیے؟ خلیجی میڈیا میں بحث،

دبئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5دسمبر 2014ء)بعض مقامی اخبارات نے ایک برقعہ پوش خاتون کے ہاتھوں مبینہ طور پر امریکی خاتون کی چاقو سے ہلاکت کے واقعے کے بعد یہ بحث چھیڑ دی ہے کہ کیا اسلامی پردے میں چہرہ ڈھانپنے پرپابندی لگا دینی چاہیے؟اس برقعہ پوش خاتون کو ایک شاپنگ سنٹر میں نگرانی کے لیے لگے کیمروں سے ملنے والی فوٹیج کی کی بنا پر گرفتار کیا گیا ہے۔

اس خاتون پر الزام ہے کہ اس نے شاپنگ مال کے اندر ہی امریکی خاتون کو چاقو مار کر ہلاک کیا ہے۔خلیج سے شائع ہونے والے انگریزی کے اہم اخبار نے اس بارے میں بحث چھیڑتے ہوئے پوچھا کہ کیا سکیورٹی کی ضروریات کے پیش نظر نقاب نہیں اوڑھا جانا چاہیے۔اخبار کے مطابق امریکی سکول ٹیچر خاتون کی ابو ظہبی کے ایک شاپنگ مال میں چاقو گھونپنے سے ہونے والی موت نقاب پوش کے ہاتھوں شاپنگ مال کے ریسٹ روم میں ہوئی ہے، جس کی وجہ سے پورے ملک میں ملاجلا ردعمل سامنے آیا ہے۔

(جاری ہے)

ایک اور اخبار نے لکھا ہے صرف امارات نہیں دوسرے مسلم ممالک میں بھی انتہا پسند عناصر نقاب کی وجہ سے اپنی شناخت چھپا لیتے ہیں۔تاہم مقامی اخبارات نے اس اہم اور حساس معاملے پر احتیاط کے ساتھ رائے زنی کی ہے۔ جبکہ مغربی میڈیا نے اس بارے میں کہا ہے کہ امکانی طور پر دہشت گردی نے ہی یہ کھیل کھیلا ہے۔ واضح رہے امریکی سکول ٹیچر خاتون کو ابوظہبی میں قائم ایک بوتیک میں پیر کے روز ہلاک کیا گیا تھا۔ جس نے ہر طرف سوگواری کا محول پیدا کیا۔