جعلی راہبوں کی شامت:قانونی طور قائم کی جانے والی عبادت گاہوں کو سرٹیفیکیٹ جاری کیے جائیں گے تاکہ عبادت گزاروں کو فریب کا شکار ہونے سے بچایا جا سکے،چین

ہفتہ 6 دسمبر 2014 15:42

جعلی راہبوں کی شامت:قانونی طور قائم کی جانے والی عبادت گاہوں کو سرٹیفیکیٹ ..

بیجنگ(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 06 دسمبر 2014ء)چین میں قانونی طور قائم کی جانے والی عبادت گاہوں کو سرٹیفیکیٹ جاری کیے جائیں گے تاکہ عبادت گزاروں کو فریب کا شکار ہونے سے بچایا جا سکے۔چین کے سرکاری خبر رساں ادارے شن ہوا کے مطابق مذہبی امور کے حکام بدھ مت اور تاوٴ مذہب کی حقیقی عبادت گاہوں کو اسناد جاری کریں گے تاکہ ان میں اور جعلی عبادت گاہوں میں فرق کیا جا سکے۔

حکام کے مطابق اس اقدام کا مقصد دھوکے بازوں کو مقدس مقامات پر اپنے آپ کو راہب کے طور پر پیش کر کے لوگوں سے پیسے ہتھیانے سے روکا جا سکے۔مذہبی امور کی انتظامیہ کے اہکار لیو وائی نے کہا کہ ’بعض غیر مذہبی مقامات پر جعلی راہبوں کو رکھا گیا ہے جو سیاحوں کو دھوکے سے چندہ دینے اور قیمتی اگربتیاں خریدنے کی طرف مائل کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

مذہبی مقامات کے منتظمین سے کہا گیا ہے کہ وہ سرکاری اسناد کو عبادت گاہ میں ایسی جگہ پر آویزاں کریں جہاں اسے آنے والے دیکھ سکیں۔

بیجنگ میں دو مندروں کو یہ اسناد جاری کی گئی ہیں اور اس طریقہ کار کو ملکی سطح پر اختیار کیا جا رہا ہے۔ بعض غیر مذہبی مقامات پر جعلی راہب رکھے گئے ہیں جو سیاحوں کو دھوکے سے چندہ دینے اور قیمتی اگربتیاں خریدنے پر مائل کرتے ہیں۔شن ہوا کے مطابق مذہبی مقامات پر ’کاروباری سرگرمیاں‘ تیز ہونے کے خلاف حکام کے اقدامات کے بعد چین میں کسی بھی قسم کی مذہبی سرگرمیوں سے مالی فائدہ اٹھانا ممنوع ہے۔

چین میں یونیسکو کے تاریخی ورثے میں شمار ہونے والے ماوٴنٹ ویتائی میں سنہ 2013 میں دو مندروں کو سیاحوں سے پیسے بٹورنے کے لیے جعلی راہب بھرتی کرنے کی پاداش میں بند کر دیا گیا تھا۔ان دو مندروں میں سے ایک ’دولت کے خدا کا مندر‘ بظاہر مختلف رسومات کے موقعے پر بہت زیادہ رقم وصول کرتا تھا اور فریب سے لوگوں کو چندے کے لیے خطیر رقم دینے پر مائل کرتا تھا۔