سردی کے اثرات سے بچنے کے لییبنفشہ ، برگِ تلسی کی چائے اور لہسن کی چٹنی مفید ہے،حکیم اعجاز فاروقی

ہفتہ 6 دسمبر 2014 17:20

سردی کے اثرات سے بچنے کے لییبنفشہ ، برگِ تلسی کی چائے اور لہسن کی چٹنی ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 06 دسمبر 2014ء ) ماہرین صحت کے مطابق خزاں اور سرما کا موسم بالخصوص پھیپھڑوں کے لیے مضر ثابت ہوتا ہے۔ اس لیے ان کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری دوائیں اور احتیاطی تدابیر پر پہلے ہی عمل پیرا ہونا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہارحکیم محمد اعجاز فاروقی،حکیم محمداحمد سلیمی ، حکیم سید عمران فیاض،حکیم افضل میو ،حکیم عمر فاروق گوندل، حکیم محمد اسماعیل ، حکیم غلام مرتضی مجاہد ، حکیم وسیم انور ، حکیم احمد حسن نوری ، حکیم عطا ء الرحمان صدیقی اور حکیم حامد محمودنے موسم سرما کی احتیاطی تدابیر کے موضوع پر منعقدہ طبی مذاکرہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا - حکیم محمد اعجاز فاروقی نے اپنی گفتگو میں کہا موسم سرما کے صحت پر رونما ہونے والے برے اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے گرم پانی میں آدھا لیموں نچوڑ کر خالص شہد ملا کر گھونٹ گھونٹ پینا مفید ہے۔

(جاری ہے)

لونگ، دار چینی، سیاہ مرچ اور سونٹھ(زنجبیل) کے سفوف کی ایک چٹکی گرم قہوے میں ملا کر شہد سے میٹھا کر کے پینا مفید ہے۔ اس سے جسم میں حرارت بڑھتی ہے اور قوت مدافعت میں اضافہ ہوتاہے۔ ان کے علاوہ بنفشہ اور برگِ تلسی کی چائے اور لہسن کی چٹنی بھی اس موسم میں مفید ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موسم سرما میں جلدی امراض ، کھانسی ،جوڑوں کا درد اور دیگر بلغمی امراض میں اضافہ ہو جاتا ہے - حکیم محمد احمد سلیمی نیکہا کہموسم کے سرد ہونے کے جِلد پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

سردی میں اضافے سے جِلد میں خشکی بڑھنے لگتی ہے۔ ہیٹر اور آگ سے کمرے گرم تو ہوجاتے ہیں لیکن ان میں خشکی بھی بڑھ جاتی ہے۔ جس سے جِلد اور بھی خشک رہنے لگتی ہے۔اس لیے ایسے کمروں میں کھلے برتن میں پانی بھر کر رکھ دینا چاہیے اس طرح ہوا میں خشکی کا تناسب کم ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ جِلد کو خشکی سے بچانے کیلئے روغن بادام اور عرقِ گلاب کو خوب ملا کر (ایملشن بنا کر) چہرے اور ہاتھوں وغیرہ پر لگانا مفید رہتا ہے۔

اس سے جِلد خشکی سے محفوظ رہتی ہے۔ اسی طرح بہت گرم پانی کے غسل سے بھی جِلد میں خشکی بڑھ جاتی ہے۔ اس کے لیے مناسب ہے کہ پانی میں تھوڑی سی گلیسرین ملا لی جائے یا غسل سے پہلے زیتون یا تلوں کا تیل جسم پر مل لیا جائے اس سے جِلد کی پرتیں نہیں اترتیں اور خشک خارش بھی نہیں ہوتی۔اس موسم میں چہرے کی حفاظت کریں اس مقصد کے لیے گلیسرین اور لیموں کا رس عرق ِ گلاب میں ملا کر لگانا مفید ہے۔

حکیم محمدا فضل میو نے موسم سرما کی احتیاطی تدابیر پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس موسم کے بد اثرات سے بچنے کا اصل تقاضا یہی ہے کہ آپ خود کو مضبوط اور توانا رکھیں۔ اس موسم میں کھلے کمرے اور بالکل بند کمرے میں سونے سے بھی گریز کریں۔ بہتر یہی ہے کہ کمرے کے روشن دان اور کھڑکیاں کھلی ہوں۔سر اور چہرہ کے علاوہ جسم کے باقی حصوں کو موسم کی شدت کے مطابق اونی اور گرم خشک کپڑوں سے ڈھانپنا چاہیے۔

حکیم سید عمران فیاض سیکریٹری اطلاعات پاکستان طبی کانفرنس لاہور نے کہا کہ اس موسم میں صفائی کا خیال رکھنا از حد ضروری ہے۔ دن میں ایک بار نیم گرم پانی سے غسل کر لیا جائے، کمزور اور بوڑھے افراد ہفتہ میں ایک بار لازمی طور پر غسل کریں۔حکیم حامد محمودنے کہا کہ اس موسم میں مرغن اور گرم غذاوٴں کا استعمال کرنا چاہیے۔ علیٰ الصبح بیدار ہو کر نمازِ فجر کے بعد ڈھیلے ڈھالے گرم کپڑوں میں ہلکی پھلکی ورزش کو معمول بنائیں۔

اپنے پیروں کو ہمیشہ گرم رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ اکثر لوگ اپنی قوت و صحت کا مظاہرہ کرنے کے لیے اس موسم میں بھی ہلکے پھلکے کپڑے زیب تن کرتے ہیں جو صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ اسی طرح ٹھنڈے مشروبات اور غذاوٴں کے استعمال کو جاری رکھنا بھی صحت کیلئے مفید نہیں۔