کراچی اسٹاک مارکیٹ نے7سال6ماہ بعد ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ بلندی کا ایک اور نیا ریکارڈ قائم کر دیا ،کئی ہفتوں بعد مارکیٹ میں پانچوں دن تیزی کا رجحان غالب

کے ایس ای 100انڈیکس 32148پوائنٹ پربلند ترین سطح پر جا پہنچا

ہفتہ 6 دسمبر 2014 20:52

کراچی اسٹاک مارکیٹ نے7سال6ماہ بعد ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ بلندی کا ..

کراچی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 06 دسمبر 2014ء) کراچی اسٹاک مارکیٹ نے7سال6ماہ بعد ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ بلندی کا ایک اور نیا ریکارڈ قائم کر دیا ،کئی ہفتوں بعد مارکیٹ میں پانچوں دن تیزی کا رجحان غالب رہاجس کی وجہ سے کے ایس ای 100انڈیکس 32148پوائنٹ پربلند ترین سطح پر جا پہنچا جبکہ ٹریڈنگ کے دوران مارکیٹ32316پوائنٹ کی ریکارڈ ترین سطح کو بھی چھو چکی ہے ۔

مسلسل تیزی کے رجحان سے سرمائے کے حجم میں2کھرب روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا اور سرمائے کا مجموعی حجم 73کھرب روپے کی سطح سے بھی تجاوز کر گیا ۔کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ کاروباری ہفتہ کا آغاز تیزی کے ساتھ ہوا اور تیزی کا یہ تسلسل پیر سے جمعہ تک جاری رہا جس کے باعث کے ایس ای100انڈیکس 31200،31300،31400،31500،31600،31700، 31800،31900، 32000 اور32100پوائنٹ کی 10بالائی سطح کو عبور کرنے میں کامیاب رہا ۔

(جاری ہے)

تجزیہ کاروں کے مطابق عالمی مارکیٹ میں سکوک بانڈز کو اچھا رسپانس ملنے،ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری،سیاسی افق پر چھائی بے یقینی کی کیفیت میں کمی اور مثبت معاشی اشاریوں کے پیش نظر مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں نے بھرپور دلچسپی لی اور مستقبل کے سودوں کو ترجیح دی جس کی وجہ سے مارکیٹ نئے ریکارڈ بنانے کی پوزیشن میں آگئی لیکن اسی کاروباری دورانئے میں مقامی انسٹی ٹیوشنز اور بروکریج ہاؤسز کی جانب سے منافع خوری کی خاطر فروخت کا دباؤ بھی دیکھا گیا جس نے مارکیٹ کو متاثر تو کیا لیکن نئے ریکارڈ بننے کا سلسلہ نہ رک سکا ۔

تجزیہ کارو ں کے مطابق ایکویٹی مارکیٹ تیزی سے بلندی کی جانب گامزن ہے تاہم تحریک انصاف کی جانب سے کسی نئے اقدام کے باعث مارکیٹ بحران سے دوچار ہو سکتی ہے کیونکہ مارکیٹ32ہزار پوائنٹ پر داخل ہوئی ہے اس لئے تکینکی کریشن کے خدشات بھی موجود ہیں ۔ اسٹاک مارکیٹ کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل 24جون2008ء کو کے ایس ای100انڈیکس نے960.50پوائنٹ کے اضافے سے 12122.67پوائنٹ پر پہنچ کر بلندی کا نیا ریکارڈ قائم کیا تھا ۔

گذشتہ ہفتہ کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس میں 950.80پوائنٹ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد 100انڈیکس31197.98پوائنٹ سے بڑھ کر32148.78پوائنٹ پر جا پہنچا اسی طرح485.52پوائنٹ کے اضافے سے کے ایس ای30انڈیکس 20332.81پوائنٹ سے بڑھ کر20818.33پوائنٹ جبکہ کے ایس ای آ ل شیئرز انڈیکس 22706.46پوائنٹ سے بڑھ کر23380.02پوائنٹ پر جا پہنچا ۔کاروباری سرگرمیاں تیزہونے کی وجہ سے مارکیٹ کے سرمائے میں 2کھرب3ارب72کروڑ39لاکھ58ہزار903روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ71کھرب52ارب18کروڑ32لاکھ62ہزار402روپے سے بڑھ کر73کھرب55ارب90کروڑ72لاکھ21ہزار305روپے ہو گیا ۔

گذشتہ ہفتہ مارکیٹ میں کم سے کم کاروباری لین دین 28کروڑ64لاکھ96ہزار حصص رہا اور ٹریڈنگ ویلیو 13ارب روپے تک محدود دیکھا گیا جبکہ زیادہ سے زیادہ کاروباری لین دین 42کروڑ27لاکھ44ہزار حصص ریکارڈ کیا گیا اور اس دن ٹریڈنگ ویلیو 19ارب روپے کی سطح پر دیکھا گیا۔ کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران مجموعی طور پر 1967کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 1113کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 744 میں کمی او 110کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروبار کے لحاظ سے جہانگیر صدیقی‘ کے الیکٹرک لمیٹڈ‘ میپل لیف سیمنٹ‘ سلک بینک‘ بینک آف پنجاب‘ ٹی آر جی پاک لمیٹڈ‘ آدم جی انشورنس‘ سمٹ بینک‘ نیشنل بینک اور پاک الیکٹرون سرفہرست رہے۔

متعلقہ عنوان :