سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو سزا مل جاتی تو فیصل آباد میں بیگناہوں کا خون نہ بہتا‘ چودھری شجاعت حسین، پرویزالٰہی ،

مخالف سیاسی کارکنوں پر گولیاں برسا کر جمہوریت زندہ باد کہنے والے رواداری و برداشت کے جذبہ سے عاری ہیں، سینہ زوری سے مسائل حل نہیں ہوتے ، اپنی شکایات کے ازالہ کیلئے مظاہرہ کرنیوالوں پر حکمران جماعت کا حملہ افسوسناک ہے، (ن) لیگ کے قائدین پی پی کے دور میں خود احتجاج کرتے رہے

پیر 8 دسمبر 2014 20:32

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو سزا مل جاتی تو فیصل آباد میں بیگناہوں کا ..

لاہور/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 08 دسمبر 2014ء) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر و سابق وزیراعظم سینیٹر چودھری شجاعت حسین اور سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن لاہور کے قاتلوں کو سزا مل جاتی تو پیر کو فیصل آباد میں بھی بیگناہوں کا خون نہ بہتا۔ انہوں نے فیصل آباد میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے احتجاج کے موقع پر تشدد اور فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ماڈل ٹاؤن لاہور کا سانحہ وہاں دہرانا نہیں چاہئے تھا، فیصل آباد میں تشدد اور خونریزی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، اپنی شکایات کے ازالہ کیلئے مظاہرہ کرنے والوں پر حکمران جماعت کا حملہ نہایت افسوسناک ہے، حالانکہ پیپلزپارٹی کے دور میں ن لیگ کے قائدین تحریک نجات چلا کر خود ا حتجاج کرتے رہے ہیں لیکن پیپلزپارٹی والوں نے تو ان پر حملے نہیں کیے تھے، گونواز، شہبازگو کے نعروں سے بوکھلائے ہوئے حکمران اس قسم کے ہتھکنڈوں سے اپنے اقتدار کو طول نہیں دے سکتے، بیگناہوں کا خون رنگ لا کر رہے گا، دن رات جمہوریت کا راگ الاپنے اور دوسروں کو جمہوریت کا درس دینے والے سیاسی مخالفین کو پرامن احتجاج کا حق دینے کو بھی تیار نہیں اور نہتے لوگوں پر گولیاں برسا کر جمہوریت زندہ باد کی بات کی جاتی ہے، ملک و قوم اور جمہوریت کے ساتھ اس سے بڑا مذاق نہیں ہو سکتا۔

(جاری ہے)

مسلم لیگی قائدین نے کہا کہ جمہوریت کا اولین اصول تو برداشت اور رواداری ہے اور ن لیگ کی قیادت میں یہ جذبہ سرے سے موجود نہیں، وہ سینہ زوری، غنڈہ گردی اور طاقت کے استعمال کو تمام مسائل کا حل سمجھتے ہیں جس کا مظاہرہ انہوں نے مخالف سیاسی کارکنوں کے خلاف ہمیشہ اور ہر موقع پر کیا ہے لیکن اس طرح مسائل حل نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسی حکومت ہے جو خود حالات خراب کرتی ہے اور الزام دوسروں کو دیتی ہے۔