تعلقہ اسپتال کھپرو میں ڈاکٹر کے تبادلے کے بعد الٹرا ساؤنڈ وارڈ گزشتہ 10 ماہ سے بند

‘ شہری سستے الڑا ساؤند کی سہولت سے محروم

منگل 9 دسمبر 2014 14:00

کھپرو (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 09 دسمبر 2014ء) تعلقہ اسپتال کھپرو میں ڈاکٹر کے تبادلے کے بعد الٹرا ساؤنڈ وارڈ گزشتہ 10 ماہ سے بند‘ شہری سستے الڑا ساؤند کی سہولت سے محروم‘ شہری نجی اسپتالوں سے مہنگا الٹرا ساؤنڈ کرانے پر مجبور‘ پرائیویٹ ڈاکٹرز کی چاندی ہوگئی‘ ڈاکٹرز نے الٹرا ساؤنڈ کی فیس میں 200 روپے کا اضافہ کردیا۔ تعلقہ اسپتال 40 ہزر روپے ماہانہ آمدنی سے محروم‘ شہریوں کا اعلیٰ حکام سے نوٹس لے کر الٹرا ساؤنڈ وارڈ کھولنے کا مطالبہ۔

تفصیلات کے مطابق تعلقہ اسپتال کھپرو میں 50 روپے فیس کی عوض شہریوں کا سستا الٹرا ساؤنڈ کیا جاتا تھا جس سے اسپتالوں کو ہر ماہ 40 ہزار روپے کی آمدنی ہوتی تھی تاہم گزشتہ 10 ماہ قبل اسپتال میں تعینات الٹرا ساؤنڈ اسپیشلسٹ ڈاکٹر سلیم احمد بھتی کے سانگھڑ تبادلے کے بعد اسپتال میں قائم الٹرا ساؤنڈ وارڈ بند کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے شہری سستے الٹرا ساؤنڈ کی سہولت سے محروم ہوگئے ہیں اور شہر میں قائم 2 نجی الٹرا ساؤنڈ اسپیشلسٹ ڈاکٹرز نے اپنی فیسوں میں 200 روپے بڑھا کر 400 روپے فیس کردی ہے جس کی وجہ سے مذکورہ ڈاکٹروں کی چاندی ہوگئی ہے جبکہ شہری مہنگے داموں پر الٹرا ساؤنڈ کرانے پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

تعلقہ اسپتال مین الٹرا ساؤنڈ وارڈ بند ہونے کے باعث اسپتال ماہانہ 40 ہزار روپے کی آمدنی سے بھی محروم ہوگیا ہے‘ اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر سانگھڑ ڈاکٹر اعجاز احمد عرسانی نے رابطہ کرنے پر ”اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 09 دسمبر 2014ء“ کو بتایا کہ کھپرو میں الٹرا ساؤنڈ وارڈ ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے بند کردیا گیا ہے اور اس کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو کردی گئی ہے اور کھپرو میں ڈاکٹروں کی کمی کی رپورٹ ہر ماہ سیکریٹری صحت کو ارسال کی جاتی ہے اور جیسے ہی ڈاکٹرز کو تعینات کیا جائے گا الٹرا ساؤنڈ وارڈ کھول دیا جائے گا۔

کھپرو کے شہریوں نے وزیراعلیٰ سندھ اور صوبائی وزیر صحت سمیت اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ تعلقہ اسپتال کھپرو میں الٹرا ساؤنڈ وارڈ کے بند ہونے کا نوٹس لے کر فوری طور پر ڈاکٹر مقرر کیا جائے اور بدن وارڈ کو کھولا جائے۔