قحط سالی سے متاثر اچھڑو تھر کا سب سے بڑا تعلقہ اسپتال شدید بدانتظامی کا شکار‘ اسپتال میں ڈاکٹرز کی اکثریت ایم ایس کے ناروا سلوک کے باعث تبادلے کرا کر دوسرے شہروں میں خدمات انجام دینے لگے

منگل 9 دسمبر 2014 14:02

کھپرو (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 09 دسمبر 2014ء) قحط سالی سے متاثر اچھڑو تھر کا سب سے بڑا تعلقہ اسپتال شدید بدانتظامی کا شکار‘ اسپتال میں ڈاکٹرز کی اکثریت ایم ایس کے ناروا سلوک کے باعث اپنے تبادلے کرا کر دوسرے شہروں میں خدمات انجام دینے لگے۔ تعلقہ اسپتال میں 34 ڈاکٹرز کی پوسٹیں ہونے کے باوجود 20 پوسٹیں خالی‘ اسپتال کے واحد سرجن ایک سال کی طویل رخصت پر روانہ۔

تعلقہ اسپتال میں صرف ایک ڈاکٹر او پی ڈی میں خدمات انجام دینے لگا۔ تفصیلات کے مطابق قحط سالی سے متاثر تعلقہ کھپرو کے قریب واقع اچھڑو تھر کا سب سے بڑا تعلقہ اسپتال کھپرو اس وقت شدید بدانتظامی کا شکار ہے‘ اسپتال میں 34 ڈاکٹروں کی پوسٹیں ہونے کے باوجود 20 پوسٹیں خالی ہیں جبکہ تعلقہ اسپتال کے ایم ایس ڈاکتر لیاقت قائم خانی کے ناروا سلوک اور انتہائی حقیر آمیز رویہ اختیار کرنے کے باعث واحد سرجن موتی رام ایک سال کی طویل رخصت پر روانہ ہوگئے جبکہ اسپتال میں تعینات 3 ڈاکٹرز غلام مصطفی لغاری سانگھڑ‘ ڈاکٹر شاہد شیخ سنجھورو اور ڈاکٹر الیاس لغاری میرپور خاص ڈیپوٹیشن پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

تعلقہ اسپتال کے ڈاکٹرز خدا بخش گل اپنا تبادلہ کرا کر پھلاڑیوں اسپتال میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر اسماعیل چاہنیو بیمار ہونے کی وجوہات بتا کر 3 ماہ سے اور ڈاکٹر گیانچند 3 ماہ کی رخصت پر روانہ ہوگئے ہیں جبکہ تعلقہ اسپتال کھپرو میں ڈاکٹر نتھرمل آسوانی ہفتہ کے 7 روز اور 24 گھنٹے ڈیوٹی دینے کی وجہ سے سخت ذہنی دباؤ کا شکار نظر آتے ہیں اور او پی ڈی میں صر فایک ڈاکٹر مقرر ہونے کی وجہ سے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

تعلقہ اسپتال کھپرو میں نئے تعینات ہونے والے 6 اسپیشلسٹ ڈاکٹرز نے ایم ایس کے ناروا سلوک کا سن کر میرپور خاص میں جوائننگ کرلی ہے جس کی وجہ سے کھپرو کے شہری جلد‘ آنکھوں اور دیگر امراض کے ماہر ڈاکٹروں کی خدمات سے محروم ہوگئے ہیں۔ اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع نے ”اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 09 دسمبر 2014ء“ کو بتایا کہ موجودہ ایم ایس کے ناروا سلوک اور انا پرستی کے باعث کوئی بھی ڈاکٹر اسپتال میں تعینات ہونے کو تیار نہیں ہے۔

اچھڑو تھر کے سب سے بڑے تعلقہ اسپتال میں ڈاکٹروں کی قلت نے تھری باشندوں اور شہریوں کو شدید مشکلات سے دوچار کردیا ہے اور کئی کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے آنے والے تھری باشندوں کو ڈاکٹروں کی عدم موجودگی کے باعث علاج کیلئے مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ ایم ایس کی تعیناتی سے قبل تعلقہ اسپتال کھپرو میں 15 ڈاکٹرز اپنے فرائض ادا کررہے تھے جبکہ موجودہ صورتحال میں صرف ایک ڈاکٹر اپنی خدمات انجام دے رہا ہے اور موجودہ حکومت کے عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے دعوے دھرے کے دھرے نظر آرہے ہیں۔

کھپرو کے شہری حلقوں اور تھری باشندوں نے وزیراعلی سندھ اور صوبائی ویزر صحت سمیت اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ تعلقہ اسپتال کھپرو میں ایم ایس کے ناروا سلوک کا نوٹس لے کر ڈاکٹرز تعینات کئے جائیں اور موجودہ نااہل ایم ایس کو ہٹا کر فرض شناس ایم ایس مقرر کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :