Live Updates

وفاقی حکومت عمران خان اور طاہر القادری کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کے معاملے پر ہچکچاہٹ کا شکار ہو گئی ،

وفاقی حکومت نے چار ماہ بعد لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کے روربرو دونوں رہنماؤں کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر جواب داخل کرانے کیلئے پھر مہلت مانگ لی

منگل 9 دسمبر 2014 23:14

وفاقی حکومت عمران خان اور طاہر القادری کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے ..

لاہور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 09 دسمبر 2014ء) وفاقی حکومت عمران خان اور طاہر القادری کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کے معاملے پر ہچکچاہٹ کا شکار ہو گئی ، وفاقی حکومت نے چار ماہ بعد لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کے روربرو دونوں رہنماؤں کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر جواب داخل کرانے کیلئے پھر مہلت مانگ لی۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس خالد محمود خان ، مسٹر جسٹس شاہد حمید ڈار اور مسٹر جسٹس انوار الحق پر مشتمل فل بنچ نے عمران خان اور طاہر القادری کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر سماعت کی،درخواست گزار ایم ایچ مجاہد کے وکیل اے کے ڈوگر نے موقف اختیار کیا کہ بنچ نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا مگر چار ماہ گزرنے کے باوجود حکومت نے جواب داخل نہیں کرایا، دونوں رہنما ملک میں اشتعال انگیز پھیلا رہے ہیں جس کی وجہ سے آئے دن ملک میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑکے علاوہ شہریوں کی ہلاکتوں کے واقعات سامنے آ رہے ہیں لہذا بنچ درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے دونوں رہنما?ں کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے جس پر بنچ نے کہا کہ لگتا ہے کہ حکومت خود کو ٹھیک کرنے میں مصروف ہے، وفاقی حکومت کی طرف سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصیر بھٹہ نے کہا کہ حکومت ابھی اپنی طاقت نہیں دکھانا چاہتی، اے کے ڈوگر نے کہا کہ حکومت احتجاج کرنے والوں کے سامنے بے بس ہے جس پر بنچ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پیچھے اٹھارہ کروڑ عوام کا بنایا ہوا آئین کھڑا ہے، حکومت سے کچھ نہیں ہوتا تو آئین سے مدد لے لے،یہ درست ہے کہ دن بدن ملک کے حالات خراب ہوتے جارہے ہیں، طاہر القادری کی طرف کوئی بھی فل بنچ کے روبرو پیش نہیں ہوا جس پر بنچ نے تحریک انصاف کے وکیل احمد اویس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے کلائنٹ کے سیاسی کزن کہاں ہیں، احمد اویس نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل طاہر القادری وزیر اعظم نواز شریف کے سیاسی کزن تھے جس پر بنچ نے کہا کہ لگتا ہے کہ طاہر القادری وقت کے ساتھ ساتھ اپنے سیاسی کزن بدلتے رہتے ہیں، عدالت نے حکم دیا کہ اگر آئندہ سماعت پر طاہر القادری کی طرف سے کوئی پیش نہ ہوا تو ان کیخلاف یکطرفہ کارروائی کی جائے گی،ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی استدعا پر فل بنچ نے وفاقی حکومت کو بھی دونوں رہنما?ں کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر جواب داخل کرانے کیلئے آخری مہلت دیتے ہوئے مزید سماعت سترہ دسمبر تک ملتوی کر دی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات