آپریشن ضرب عضب سے دہشتگردوں کو شدید نقصان پہنچا ‘امریکہ نے پاک فوج کی کامیابیوں اور قربانیوں کو تسلیم کرلیا

جمعرات 11 دسمبر 2014 12:33

آپریشن ضرب عضب سے دہشتگردوں کو شدید نقصان پہنچا ‘امریکہ نے پاک فوج ..

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 11 دسمبر 2014ء) امریکہ نے شمالی وزیرستان میں پاک فوج کی جانب سے جاری آپریشن ضرب عضب میں کامیابیوں اور قربانیوں کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن سے دہشت گردوں کو شدید نقصان پہنچا جبکہ پاکستان اور امریکہ نے اتفاق کیا ہے کہ اتحادی امدادی فنڈ کی مدت ختم ہونے بعد پاکستان کو رقم کی ضرورت پڑیگی ‘دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستانی ضروریات کا خیال رکھا جاتا رہے گا ‘خطے میں امن و استحکام اور القاعدہ سمیت تمام دہشتگرد قوتوں کو شکست دینے کے لیے دوطرفہ تعاون بہت ضروری ہے۔

پاک امریکہ دفاعی مشاورتی گروپ کا دو روزہ اجلاس واشنگٹن میں منعقد ہوا جس میں پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری ڈیفنس ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل عالم خٹک نے کی ‘ امریکی وفد کی قیادت پالیسی پر سیکریٹری ڈیفنس کرسٹائن ای ورمتھ کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

دفاعی مشاورتی گروپ دونوں اتحادی ملکوں کی دفاعی اسٹریٹیجی اور دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کا مرکزی فورم ہے۔

پاک امریکہ دفاعی مشاورتی گروپ کے 23ویں اجلاس میں دونوں ملکوں نے اس بات پر بھی اصرار کیا کہ اتحادی امدادی فنڈ کی مدت ختم ہونے بعد پاکستان کو رقم کی ضرورت پڑیگی لہذا اس کی فراہمی کا کوئی طریقہ کار وضع کیا جائے ‘اس فنڈ کی مدت رواں سال ختم ہو رہی ہے۔اجلاس کے بعد جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ دونوں وفود نے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دہشتگردوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔

دونوں ملکوں نے اس بات پر بھی رضامندی ظاہر کی کہ دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستانی ضروریات کا خیال رکھا جاتا رہے گا۔بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اور امریکہ نے رواں سال اتحادی امدادی فنڈ کے اختتام کے بعد پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہونے والے اخراجات کیلئے رقم کی فراہمی کی اہمیت اور طریقہ کار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

اجلاس میں دونوں ملکوں نے پاک امریکہ دوطرفہ تعلقات میں مسلسل مثبت پیشرفت کا خیرمقدم کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ خطے میں امن و استحکام اور القاعدہ سمیت تمام دہشتگرد قوتوں کو شکست دینے کے لیے دوطرفہ تعاون بہت ضروری ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی اصرار کیا کہ مضبوط دفاعی تعلقات کے ہمارے عزم کی تکمیل کے لیے ہمیں مشترکہ مفادات کی تکمیل پر توجہ دینا چاہیے۔

اجلاس کے دوران شرکا نے دوطرفہ تعلقات پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے اپنے ملکوں کی اسٹریٹیجک ترجیحات کا بھی ذکر کیا اور مستقبل میں دفاعی تعاون پر اتفاق کیا۔اس موقع پر امریکی وفد نے پاکستانی مہمانوں کو افغانستان میں سیکیورٹی سمیت مکمل صورتحال، امریکی افواج کے انخلا کے حوالے سے سیکیورٹی اور افغان افواج کو فراہم کی جانے والی تربیت سمیت مختلف معاملات سے معلومات بھی فراہم کیں۔

متعلقہ عنوان :