جنوبی افریقہ ‘15 پاکستانیوں کی رہائی کیلئے پولیس نے رقم طلب کرلی

جمعرات 11 دسمبر 2014 13:56

جنوبی افریقہ ‘15 پاکستانیوں کی رہائی کیلئے پولیس نے رقم طلب کرلی

جنیوا (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 11 دسمبر 2014ء) سوئس میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ جنوبی افریقہ میں انسانی اسمگلنگوں کے چنگل سے30ایشیائی باشندوں کو پولیس نے اپنی حراست میں لے لیا ‘پندرہ پاکستانی اور پندرہ بنگلادیشی ہیں۔ انسانی اسمگلنگ کے الزام میں ایک پاکستانی اورایک سوئس شہری کو بھی گرفتار کرلیاگیا۔پولیس نے متاثرین کے خاندانوں سے دس لاکھ پاکستانی روپے کے عوض فی متاثرہ شخص کی رہائی کی پیش کش کردی۔

”ٹائمز آف سوئٹز لینڈ“ کے مطابق 19 سالہ سوئس شہری سیابونگاسائملین اور پاکستانی شہری نذیر احمد احسن کو میلیلین کے علاقے سیگرفتار کیا گیا اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے30 ایشیائی باشندوں کی اسمگلنگ کی۔ ٹونگا پولیس کے ترجمان کے مطابق ان دونوں کے پاس سے 15 بنگلا دیشی شہری اور 15 پاکستانی شہری برآمد ہوئے جو انسانی اسمگلنگ کے متاثرین تھے ۔

(جاری ہے)

مشتبہ افراد کو انسانی اسمگلنگ ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا اور جائے وقوعہ سے ملنے والی گاڑی کو بھی ضبط کرلیا گیا جس کے ذریعے متاثرین کو منتقل کیا جاتا تھا۔ان 30 افراد کو میلیلین کے قریب Buffelsfontein میں ایک تالا لگے خستہ حال گھر سے برآمد کیا گیا تیسرا مشتبہ شخص جوکہ مبینہ طور پر پاکستانی ہے وہ پولیس کے پہنچنے پر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

پولیس کے مطابق ان 30 لوگوں کے ویزے جعلی تھے اوراس کے علاوہ 11 دیگر پاسپورٹ بھی اس گھر سے برآمد کیے گئے۔ان 30 متاثرین کو Schoemensdal پولیس اسٹیشن لے جایا گیا ۔ترجمان نے کہا کہ متاثرین کے خاندان انہیں تقریباً دس لاکھ پاکستانی روپے(80ہزار یورو)) ادا کرکے رہا کرا سکتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ان باشندوں کو اس گھر خوراک اور پانی کے بغیر رکھا گیا تھا۔ترجمان کے مطابق دونوں گرفتار افراد جنوبی افریقہ اور موزمبیق کے درمیان لوگوں کی اسمگلنگ کے ایک گروہ کا حصہ تھے۔

متعلقہ عنوان :