الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بیلٹ پیپرز کے ریکارڈ سے متعلق رپورٹ تیار کرلی ،

آئندہ ہفتے چیف الیکشن کمشنر کو پیش کی جائے گی، الیکشن کمیشن کے پاس 51حلقوں کے بیلٹ پیپرز کا ریکارڈ موجود ہی نہیں ہے،ذرائع

جمعرات 11 دسمبر 2014 21:40

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بیلٹ پیپرز کے ریکارڈ سے متعلق رپورٹ تیار ..

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11دسمبر 2014ء ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بیلٹ پیپرز کے ریکارڈ سے متعلق رپورٹ تیار کرلی ہے ، آئندہ ہفتے چیف الیکشن کمشنر کو پیش کی جائے گی ۔ ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کے پاس 51حلقوں کے بیلٹ پیپرز کا ریکارڈ موجود ہی نہیں ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈیڑھ سال گزرنے کے بعد بھی ریٹرننگ افسران نے بیلٹ پیپرز کی تفصیلات تاحال الیکشن کمیشن کو نہیں بھجوائی ریٹرننگ افسران کی جانب سے 51حلقوں کے فارم نمبر 15الیکشن کمیشن کو بھجوائے ہی نہیں ۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ فارم نمبر 15میں پولنگ سٹیشن پر بیلٹ پیپر استعمال ، ضائع اور بچ جانے والے بیلٹ پیپر کی تفصیل ہوتی ہے،پنجاب کے 36سندھ کے ساتھ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے تین تین حلقے شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع نے مزید بتایا کہ سابق چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم نے متعلقہ فارم ویب سائٹ پر ڈالنے کا وعدہ کیا تھا،ڈیڑھ سال بعد بھی فارم ویب سائٹ پرنہیں آئے اور امیدواروں کی پہنچ سے بھی دور ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ عام انتخابات میں 32مذکورہ حلقوں پر مسلم لیگ(ن) کے امیدوار کامیاب ہوئے،6پر جمعیت علمائے اسلام(ف)،3,3 پرپیپلزپارٹی،ایم کیوایم اور تحریک انصاف کے امیدوار کامیاب ہوئے جبکہ 1,1حلقے پر فنگشنل لیگ،بی این پی اور آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ مذکورہ حلقوں پر مولانا فضل الرحمان،حمزہ شہباز،رانا افضل،چوہدری عابد شیرعلی،سردارایاز صادق،شیخ روحیل افضل،خواجہ سعد رفیق،رانا تنویر حسین،جاوید ہاشمی،شاہ محمود قریشی شامل ہیں۔ذرائع نے مزید بتایا کہ سکندر حیات بوسن،رائے حسن نواز،جعفر خان لغاری ،سید خورشید احمد شاہ،آفتاب شعبان میرانی،غوث بخش مہر اور مولانا محمد خان شیرانی کے حلقوں کا ریکارڈ موجود ہی نہیں ۔۔۔