Live Updates

حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کی بحالی خوش آئند ہے، سراج الحق ،

فریقین کو وقت ضائع کئے بغیر اخلاص سے مذاکرات کی کامیابی کی کوشش کرنی چاہئیں،سیاسی جرگہ نے چار ماہ تک فریقین کو دست و گریبان ہونے سے بچانے کیلئے بڑی محنت کی ، مذاکرات بحالی سے ان چہروں پر اوس پڑ گئی جو ملک میں دنگا فساد کرانے ،انتشار و انارکی پھیلانے کی سازشیں کررہے تھے، آگ لگانے کی نہیں بجھانے کی ضرورت ہے،25دسمبر کو مزار قائد پر اسلامی و فلاحی ریاست کا روڈ میپ دیں گے، امیر جماعت اسلامی

جمعہ 12 دسمبر 2014 20:51

حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کی بحالی خوش آئند ہے، سراج الحق ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12دسمبر۔2014ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ وزراء تلخ بیانات سے اپنی وفاداریوں کا ثبوت دینے کے بجائے نفرتیں کم کرنے اور حکومت کو بحران سے نکالنے کا رستہ تلاش کریں ۔اس وقت آگ لگانے کی نہیں آگے بجھانے والوں کی ضرورت ہے ،مذاکراتی عمل کی بحالی قوم کیلئے بڑی خوشخبری ہے ،فریقین کو اب وقت ضائع کئے بغیر اخلاص سے مذاکرات کی کامیابی کی کوشش کرنی چاہئے ۔

سیاسی جرگہ نے چار ماہ تک فریقین کو باہم دست و گریبان ہونے سے بچانے کیلئے بڑی محنت کی ،یہ قدرت کی طرف سے ہماری کوششوں کا انعام ہے کہ ملک کسی بڑے حادثے سے بچ گیا ہے اور فریقین کے درمیان مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لوئر دیر مرکز اسلامی میں جمعہ کے بڑے اجتماع اور اپنے حلقہ انتخاب کی یونین کونسل مسکینی میں دورابطہ پلوں کی افتتاحی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

سراج الحق نے کہا کہ اس وقت محبتیں بانٹنے اور نفرتیں کم کرنے کی ضرورت ہے ۔حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کی بحالی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کا خیرخواہ کوئی فرد بھی انتشار اور بدامنی نہیں چاہتا ،قوم مذاکرات کی کامیابی کی دعائیں کررہی ہے ،انہوں نے کہا کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کی بحالی سے اسلام و ملک دشمن قوتیں متحرک ہوگئی ہیں ،مذاکرات کی بحالی سے ان چہروں پر اوس پڑ گئی ہے جو ہر صورت ملک میں دھنگا فساد کرانے اور انتشار اور انارکی پھیلانے کی سازشیں کررہے تھے ،انہوں نے کہا کہ اب حکومت اور تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیموں کو میراتھن مذاکرات کرنے چاہئیں تاکہ مذاکرات مخالف قوتوں کو سازش کا موقع نہ مل سکے ۔

سراج الحق نے اپنی مدد آپ کے تحت مقررہ مدت سے کم عرصے میں پلوں کی تعمیر پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت اور انتظامیہ عوام کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے تو عوام اپنے ملک کی فلاح و بہبود اور ترقی کے کاموں میں حکومت کا ہاتھ بٹاتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ قیادت دیانت دار اور عوام کی خدمت کرنے والی ہو تو عوام ان کیلئے اپنا سب کچھ قربان کرنے کیلئے تیار ہوجاتے ہیں،لیکن گزشتہ 68سال سے ملک کو ایسی قیادت نصیب نہیں ہوسکی ،جس کی وجہ سے قدرتی وسائل سے مالا مال اور بہترین موسموں اور جفاکش لوگوں کا یہ ملک مسائل کی آماجگاہ بنا ہوا ہے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں بلکہ دیانت دار قیادت کا بحران ہے ، ملکی اقتدار پر مسلط اشرافیہ نے تمام وسائل پر خود قبضہ کررکھا ہے اور عوام کو غربت مہنگائی اور بدامنی کے سوا کچھ نہیں ملا ۔

انہوں کہا کہ اس کرپٹ اشرافیہ نے تمام قومی اداروں کو یرغمال بنایا ہے ،انتظامی اداروں میں اگر کوئی افسر دیانت داری سے کام کرنا چاہتا ہے تو اسے کھڈے لائن لگا دیا جاتا ہے اور جب تک وہ ان کی کرپشن میں حصہ دار نہیں بن جاتا اسے آزادی سے کام کا موقع نہیں دیا جاتا اور اس کی راہ میں طرح طرح کی رکاوٹیں کھڑی کردی جاتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ سے یہ سارے مسائل خود بخود ختم ہوجائیں گے ،اسلامی حکومت میں حکومتی اہل کار عوام کے خادم ہونگے اور تمام وسائل کا رخ عوام کی طرف موڑ دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وہ 25دسمبر کو کراچی میں مزار قائد پر اسلامی و فلاحی ریاست کا روڈ میپ دیں گے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات