پاکستان کو بیرونی دشمنوں سے زیادہ اندرونی انتشار ، سیاسی عدم استحکام اور افرا تفری سے خطرہ ہے،سراج الحق ، علماء کرام ممبر و محراب کے پلیٹ فارم کو قوم کو متحد کرنے اور تحریک پاکستان کے مقاصد کے حصول اور ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے بروئے کار لائیں،سیاسی مسائل سیاسی طریقوں اور مذاکرات ہی کے ذریعے حل کئے جاسکتے ہیں،امیر جماعت اسلامی

اتوار 14 دسمبر 2014 21:25

پاکستان کو بیرونی دشمنوں سے زیادہ اندرونی انتشار ، سیاسی عدم استحکام ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14دسمبر۔2014ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کو بیرونی دشمنوں سے زیادہ اندرونی انتشار ، سیاسی عدم استحکام اور افرا تفری سے خطرہ ہے۔ علماء کرام ممبر و محراب کے پلیٹ فارم کو قوم کو متحد کرنے اور تحریک پاکستان کے مقاصد کے حصول اور ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے بروئے کار لائیں۔

سیاسی مسائل سیاسی طریقوں اور مذاکرات ہی کے ذریعے حل کئے جاسکتے ہیں۔اگر سیاسی قوتیں آپس میں لڑتی رہیں اورافہام و تفہیم کے ذریعے معاملات کو حل کرنے کی راہ اختیار نہ کی گئی تو تیسری قوت آسکتی ہے اور تیتر اور بٹیر کی لڑائی میں کسی کی چونچ گم ہوجائے گی اور کسی کی دم جس کا پورے ملک کو نقصان ہوگا۔سی آئی اے نے پولیو مہم کو جنگی مقاصد کے حصول کا ذریعہ بناکر اور ڈاکٹر شکیل آفریدی کو ایجنٹ کے طور پر استعمال کرکے پولیو مہم کو شدید نقصان پہنچایا ۔

(جاری ہے)

علماء کرام عوام کو پولیو قطرے اپنے بچوں کو پلانے پر آمادہ کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ۔ قائد اعظم پاکستان کو قرآن و سنت کی تعلیمات کے مطابق ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے تھے اور انشاء اللہ تعالیٰ 25دسمبر کو مزار قائد سے قائد اعظم کے ادھورے مشن کو پایہٴ تکمیل تک پہنچانے کے لئے روڈ میپ کا اعلان کروں گا۔ مجلس صوت الاسلام پاکستان نے نوجوان علماء کی بہترین انداز میں تربیت کرنے کا جو مشن شروع کیا ہے اس نے مجھے بہت متاثر کیا ہے اور مجھے امید ہے کہ وہ پوری تندہی سے اس نیک اور عظیم کام کو جاری رکھیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجلس صوت الاسلام کے زیر اہتمام کل پاکستان بین المدارس تقریری مقابلے کے دوسرے راوٴنڈ میں صوبہ بھر سے آئے ہوئے شرکاء، علماء کرام اور دینی مدارس کے طالب علموں سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مجلس صوت الاسلام پاکستان کے مرکزی صدر مولانا ابو ہریرہ ، جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری اطلاعات اسراراللہ ایڈووکیٹ اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات شمشاد احمد خان بھی موجود تھے۔

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی موجودگی میں ضلع و ڈویژن کی سطح پر کامیاب ہونے والے طلبہ نے مختلف موضوعات پر بین الصوبائی تقریری مقابلے میں تقاریر کیں جس میں دیگر موضوعات کے علاوہ صحت کے حوالے سے تقریر کرتے ہوئے پولیو مہم کو کامیاب بنانے پر زور دیا۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مزید کہا کہ اسلام زندگی کے تمام مسائل کا حل پیش کرتا ہے۔

مغرب نے میڈیا کے ذریعے اور اپنی تمام تر وسائل اور ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے کی بھر پور کوشش کی لیکن اسے اس میں کامیابی نہیں ہوگی ۔ مجلس صوت الاسلام کے زیر اہتمام اس تقریب میں علماء کرام اور نوجوان طلبہ اپنی تقاریر میں پولیو مہم کے حق میں تقاریر کررہے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پولیومہم کو نقصان علماء کرام نے نہیں بلکہ امریکہ نے پہنچایا ہے جس نے پولیو مہم جیسے اہم ترین مشن کو اسامہ بن لادن کو پکڑنے کے لئے استعمال کیا۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کو موقع ملا تو ملک بھر میں دینی اور عصری علوم کے حسین امتزاج سے یکساں نظام تعلیم نافذ کریں گے۔ افسوس کا مقام ہے کہ ملک کا موجودہ نظام تعلیم قوم کو متحد کرنے کی بجائے اسے انتشار اور افتراک میں مبتلا کررہا ہے ۔ اس وقت ملک میں بیسیوں نظام تعلیم اور نصاب کے تحت تعلیم دی جارہی ہے جسے ختم کرکے یکساں نظام تعلیم نافذ کریں گے اور صدر مملکت و وزیر اعظم کا بیٹا جس نظام تعلیم اور نصاب تعلیم کے تحت تعلیم حاصل کرے گا اسی نظام تعلیم کے تحت غریب اور مزدور کا بیٹا بھی تعلیم حاصل کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ظلم اور استحصال پر مبنی فرسودہ ، جاگیردارانہ اور سرمایہ دارانہ نظام کو عوامی طاقت سے تبدیل کرکے رکھ دیگی ۔ ہم ایسے نظام کو نہیں مانتے جس میں غریب کا بچہ تو گندگی کے ڈھیر میں رزق کی تلاش کے لئے دربدر کی ٹھوکریں کھاتا پھرے جبکہ مٹھی بھر اشرافیہ کے بچوں کو زندگی کی تمام تر سہولیات میسر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ قائد اعظم پاکستان کو سیکولر ریاست بنانا چاہتے تھے وہ غلطی پر ہیں ۔

قائد اعظم کی تقاریر اٹھا کر دیکھ لیں جس میں انہوں نے ایک بار نہیں بلکہ بار بار کہا ہے کہ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہوگی جہاں قرآن و سنت کی تعلیمات کے مطابق ہر ایک کو انصاف ملے گا ۔ انشاء اللہ تعالیٰ 25دسمبر کو کراچی میں مزار قائد سے تحریک تکمیل پاکستان کے لئے ایک موٴثر اور جاندار تحریک شروع کروں گا اور انشاء اللہ تعالیٰ ملک بھر کے کروڑوں مظلوم اور غریب عوام کو منظم کرکے موجودہ استحصالی نظام پر کاری ضرب لگائیں گے اور ملک کو ترقی اور خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن کردیں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مجلس صوت الاسلام کے سربراہ مولانا ابو ہریرہ نے ملکی سیاست میں جاندار کردار ادا کرنے اور حکومت اور پی ٹی آئی کو مذاکرات کی میز پر بٹھانے میں اہم کردار ادا کرنے پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ملک کو سراج الحق جیسے لیڈروں کی ضرورت ہے۔ پولیو مہم کی کامیابی کے لئے مجلس صوت الاسلام پاکستان اپنا بھر پور کردار ادا کررہی ہے ۔

ملک کے جید علماء کرام نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے حق میں فتوے دئے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ اسلام اور دینی مدارس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ایک منظم سازش کے تحت پگڑی اور داڑی کو بدنام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس صوت الاسلام فرقہ واریت سے پاک ، امن و محبت پر مبنی اسلامی معاشرے کے قیام کے لئے کوشاں ہے اور اس کا کسی بھی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ۔