ینگ ڈاکٹرز کا پنجاب حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ، (کل )سے مرحلہ وار احتجاجی تحریک شروع کرنے کااعلان

حکمران احتجاج کے علاوہ کوئی زبان نہیں سمجھتے ،سڑکوں پر آکر اپنے جائز مطالبات کی منظوری کیلئے حکومت پر اپنا پریشر بڑھائیں گے ایک ماہ تک احتجاج ،ہسپتالوں میں کام ساتھ ساتھ چلیں گے،ایک ماہ بعد آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان کیا جائیگا‘ رہنماؤں کی میڈیا سے گفتگو

پیر 15 دسمبر 2014 12:54

ینگ ڈاکٹرز کا پنجاب حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ، (کل )سے مرحلہ وار ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔15دسمبر 2014ء) ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے پنجاب حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کل( پیر ) سے مرحلہ وار احتجاجی تحریک شروع کرنے کااعلان کر دیا،ایک ماہ تک احتجاج اور ہسپتالوں میں کام ساتھ ساتھ چلیں گے،ایک ماہ بعد آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان کیا جائیگا ۔تفصیلات کے مطابق سروس سٹرکچر سمیت دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے ینگ ڈاکٹرز نے ایک مرتبہ پھر سڑکوں پہ آنے کا اعلان کردیا ہے۔

گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر ڈاکٹر اجمل چوہدری،ترجمان ڈاکٹر عامر بندیشہ،میڈیا سیکرٹری ڈاکٹر خرم ،صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن جناح ہسپتال ڈاکٹر عدنان گوندل،وائس چیئرمین جنرل کونسل ڈاکٹر مظہر چوہدری اور دیگر رہنماں کا کہنا ہے کہ حکمران احتجاج کے علاوہ کوئی زبان نہیں سمجھتے،دوسال قبل پنجاب حکومت کی جانب سے سروس سٹرکچر کی منظوری دی گئی جس پردوسال سے عملدرامد نہیں کیا جارہا۔

(جاری ہے)

حکومت کے باربار کے جھوٹے وعدوں پر اب مزید صبر نہیں کر سکتے۔اس وقت پنجاب بھر میں اسپیشلائزیشن کرنے والے 600ٹرینی ڈاکٹرز(PGRS)بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں۔ڈاکٹرز کی گریڈ 18میں بھرتی کے لیے کوئی طریقہ کار وضع نہیں کیا جارہا۔تنخواہوں میں اضافے کے طے شدہ طریقہ کار سے بھی حکومت پیچھے ہٹ گئی ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ ڈینٹل شعبہ کے ڈاکٹرز کے مسائل حل کرنے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔

ایم ڈی،ایم ایس اور ایم ڈی ایس کرنے والے ڈاکٹرز کو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی جانب سے بلاجواز تنگ کیا جارہا ہے۔پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل اور سی پی ایس پی کے انتخابات کے حوالے سے اصلاحات کے عمل کا آغاز نہیں کیا گیا۔پرائیویٹ میڈیکل کالجز اور بیرونِ ملک سے گریجوایشن کرنے والے ڈاکٹرز کو پیڈ ہاس جاب نہیں دی جارہی۔لاہور جنرل ہسپتال کے معطل ڈاکٹرز کو تاحال بحال نہیں کیا گیا۔

ان مسائل کو حکومت کے ساتھ بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن پنجاب حکومت کا وطیرہ بن چکا ہے کہ جب تک ڈاکٹرز سڑکوں پہ آ کر اپنی بھرپور قوت کا مظاہرہ نہ کریں یہ بات تک نہیں سنتے۔اب ینگ ڈاکٹرز سڑکوں پر آکر اپنے جائز مطالبات کی منظوری کے لیے حکومت پر اپنا پریشر بڑھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پہلا احتجاج 16دسمبر کو جناح ہسپتال لاہور میں کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :