یکم ربیع الاول سے اہلسنت والجماعت کی ملک بھر میں رکنیت ساز مہم کا آغاز ہورہا ہے، سکندرشاہ

ہمیں شدت پسند اور انتہا پسند کہہ کر اپنے سے دور کرنے والے ہمارے مئوقف کو سمجھنے کی کوشش کریں ہم ملک دشمن نہیں،معاون کنوینر اہلسنت والجماعت سندھ

پیر 15 دسمبر 2014 17:02

ٹنڈوالہیار ( اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔15دسمبر 2014ء) اہلسنت والجماعت سندھ کے معاون کنوینر محمدسکندرشاہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یکم ربیع الاول سے اہلسنت والجماعت کی ملک بھر میں رکنیت ساز مہم کا باقاعدہ آغاز ہورہا ہے جمہوریت کا دعوی کرنے والی جماعتوں میں بھی باقاعدگی کے ساتھ الیکشن کرانے کا تصور موجود نہیں ہے لیکن اہلسنت و الجماعت پاکستان کی واحد جماعت ہے جس میں باقاعدگی کے ساتھ رکنیت سازی اور تنظیمی انتخابات ہوتے ہیں ہمیں شدت پسند اور انتہا پسند کہہ کر اپنے سے دور کرنے والے ہمارے مئوقف کو سمجھنے کی کوشش کریں ہم ملک دشمن نہیں پاکستان کے خیر خواہ ہیں اہلسنت والجماعت کی رکنیت فیس 200روپے ہے دیگر جماعتیں مفت میں رکن بناتی ہیں لیکن یہ اہلسنت والجماعت کے کارکنوں کا اعزازہے کہ وہ فیس جمع کراکے جماعت میں شامل ہوتے ہیں مضبوط نظریاتی اور فکری بنیادپر آنے کی وجہ سے اہلسنت کارکنان ہر قسم کی قربانی پیش کر دیتے ہیں لیکن مشن کو نہیں چھوڑتے عوام اہلسنت نئی رکنیت ساز مہم میں بھی بھرپور حصہ لیں گے انہوں نے مزید کہا کہ16دسمبر 1971ہر پاکستان کے لئے ایک سیاہ دن ہے لیکن یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ ہم نے تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھالفاظی اور شعلہ بیانی میں توآج بھی ہمارا کوئی ثانی نہیں ہے لیکن مستقبل میں ایسے حادثات نہ ہوں اس کی ہمارے پاس کوئی ٹھوس منصوبہ بندی نہیں ہے 16دسمبر 1971کو جو حادثہ پیش آیا وہ ایک دم نہیں آیابلکہ مشرقی پاکستان میں احساس محرومی کا لاوا برسوں سے پک رہا تھا اس حادثے کا سامان ہم نے خود اپنے آپ کو سندھی ،مہاجر، پنجابی ، بلوچ ، پٹھان ، اور بنگالی کی تفریق پیدا کرکے جمع کیا تھاجس کا خمیازہ بھی ہم نے ہی بھگتا تاریخ اس بارے میں43 سال بعد بھی ہماری درست رہنمائی کرنے سے قاصر ہے قوم آج بھی جاننا چاہتی ہے کہ پاکستان کے وجود کو دو لخت کرنے والا ومرکزی ملزم کون تھاگو کہ حمودالرحمٰن کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر نہیں آسکی ہے لیکن اس میں ایک بات طے ہے کہ پاکستان بنانے میں تو علماء کاکردار نمایاں ہے لیکن پاکستان توڑنے کا کوئی بھی داغ علماء کے دامن پرنہیں ہے اسلام پسندوں کی اس سے بڑی حب الوطنی کی کوئی دلیل نہیں ہوسکتی اس موقع پر مفتی کریم اللہ انقلابی ، حاجی ذیشان قائم خانی ، کلیم اللہ خان قائم خانی ، مولانا عمیر انور ، مولانا عبدالرحمٰن چاند ، مولانا اصغر تھیبو ، مولانا عمران فتح ودیگر رہنما بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :