پاکستانی مصور اسماعیل گل جی کو مداحوں سے بچھڑے سات برس بیت گئے

منگل 16 دسمبر 2014 11:20

پاکستانی مصور اسماعیل گل جی کو مداحوں سے بچھڑے سات برس بیت گئے

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 دسمبر 2014ء)عالمی شہرت یافتہ مایہ ناز پاکستانی مصور اسماعیل گل جی کو مداحوں سے بچھڑے سات برس بیت گئے۔ مصوری، فن خطاطی اور مجسمہ سازی میں گل جی کا آج بھی کوئی ثانی نہیں۔ پاکستان میں مصوری اور فن خطاطی میں نئی تاریخ رقم کرنے والے بین الاقوامی شہرت یافتہ مصور اسماعیل گل جی کو تجریدی آرٹ کا ماہر کہا جاتا تھا۔

1926 میں پشاور میں پیدا ہونے والے اسماعیل گل جی کی بچپن سے ہی رنگوں کی جانب کشش غیر معمولی تھی۔ اسی لئے ان کی پینٹگز چمکدار اور رنگوں سے بھرپور ہوتی تھیں۔

(جاری ہے)

جس میں ان کی حساسیت اور شدتِ جذبات کی جھلک نظر آتی تھی۔ 1959 سے پہلے تک گل جی کا فن ایک تصویری مصور کی حیثیت سے جانا جاتا تھا۔ 1960 کے بعد انہیں ایک ایسے تجریدی مصور کے طور پر دیکھا گیا جس کی تخلیقات میں اسلامی خطاطی کی روایت کا خاصا دخل نظر آتا ہے۔

گل جی نے پینٹنگ کے ساتھ ساتھ مجسمہ سازی کی طرف بھی توجہ دی جو ان کی پینٹنگز کی طرح اسلامی خطاطی سے متاثر نظر آتی ہے۔ تانبے میں ڈھالے گئے یہ فن پارے قرآنی آیات کی تشریح کے طور پر تخلیق کیے گئے ہیں۔ اسماعیل گل جی 16 دسمبر 2007 کو اہلیہ اور ملازمہ کے ہمراہ کراچی میں قتل کر دئیے گئے تھے۔