حکومت خود ملوث ہے جب وہ چاہے گی دہشت گردی ختم ہوجائے گی،جمشید دستی

منگل 16 دسمبر 2014 17:21

حکومت خود ملوث ہے جب وہ چاہے گی دہشت گردی ختم ہوجائے گی،جمشید دستی

ملتان(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 دسمبر 2014ء) آزاد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے کہا ہے کہ حکومت خود دہشت گردی میں ملوث ہے اور جب حکومت چاہے گی دہشت گردی ختم ہوجائے گی‘ نواز شریف اور سہباز شریف کو چاہئے کہ وہ اقتدار کا پیچھا چھوڑ دیں‘ حکومت عوام کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے،عمران خان کیساتھ تھا مگر اب ان کیساتھ وہی مردہ گھوڑے شامل ہوگئے اس طرح نیا پاکستان کیسے بنے گا۔

حکومت اب کامیاب ہوتی نظر آرہی ہے۔ لوگ عمران خان کے احتجاج کی وجہ سے ان سے مایوس ہورہے ہیں۔ تحریک انصاف والوں نے میرا استعفیٰ خود نہیں دینے دیا، عمران خان غریب کا پہیہ بند نہ کریں میں جلد اپنا سیاسی لائحہ عمل تیار کروں گا۔ یہ بات انہوں نے منگل کے روز ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نواز‘ شہباز ظالم اور جابر ہیں۔

ملک پر ان کی بادشاہت قائم ہے اور سپریم کورٹ خاموش ہے۔ میرا مطالبہ ہے کہ سپریم کورٹ شریف برادران کیخلاف سوموٹو نوٹس کیوں نہیں لیتی‘ آئین اور قانون سب کیلئے برابر ہے۔ بیوروکریٹس اور سیاستدانوں کو کوئی نہیں پوچھتا غریبوں کو لٹکا دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی بارے میں نے آواز اٹھائی تھی کہ اسمبلی لاجز میں شراب اور رقص و سرود کی محفلیں ہوتی ہیں۔

میری بات کا نوٹس نہیں لیا گیا اور کمیٹی بناکر معاملے کو ٹال دیا گیا مگر اب ایک اے ایس آئی نے حکومتی ارکان اسمبلی کو شراب اور رقص و سرود کی محفل میں پکڑا اور شراب برآمد کی مگر وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ان ارکان کیخلاف کارروائی کرنے کی بجائے ایف آئی آر سیل کروادی اور آئی جی اسلام آباد و دیگر پولیس افسران کو ڈرایا دھمکایا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اس واقعہ کا ازخود نوٹس لے اور انہیں گرفتار کروائے۔

اگر ایسا نہ ہوا تو اسمبلی کے باہر احتجاج کروں گا اور دھرنا دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں مجرے اور ایوان صدر میں شراب کی محفلیں جمتی ہیں۔ میرا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم اور وزیر داخلہ مستعفی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی جیلوں میں سات ہزار سزائے موت کے قیدی سزائے موت پر عملدرآمد کے منتظر ہیں مگر حکومت عدلیہ کے فیصلوں پر عملدرآمد کرانے کی بجائے رحیم یار خان اور مظفرگڑھ میں جعلی پولیس مقابلے کرواکر ماورائے عدالت قتل کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت جنوبی پنجاب کو بلوچستان نہ بنائے اور کہیں اور سے لاکر لوگوں کو یہاں نہ مارے۔ انہوں نے کہا کہ مظفرگڑھ میں ایٹمی پاورپلانٹ نہیں لگنے دوں گا کیونکہ اس سے جاگیردار خوش اور دو کروڑ عوام متاثرہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جاپان اور سویڈن میں ایٹمی ٹیکنالوجی پر پابندی لگادی گئی۔ شہباز‘ نواز جنوبی پنجاب کے خطے کیساتھ دشمنی کررہے ہیں۔

نواز‘ شہباز کیخلاف کوئی نہیں بولتا۔ لاہور میں صحافیوں پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتا ہوں اور سیاستدانوں کو فریق نہیں بننا چاہئے۔ کل کا واقعہ صحافیوں کا اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ احتجاجی مظاہروں سے بڑے لوگوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا غریب کی روزی ماری جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں عمران خان کیساتھ تھا مگر اب ان کیساتھ وہی مردہ گھوڑے شامل ہوگئے اس طرح نیا پاکستان کیسے بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اب کامیاب ہوتی نظر آرہی ہے۔ لوگ عمران خان کے احتجاج کی وجہ سے ان سے مایوس ہورہے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف والوں نے میرا استعفیٰ خود نہیں دینے دیا۔ عمران خان غریب کا پہیہ بند نہ کریں میں جلد اپنا سیاسی لائحہ عمل تیار کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ سرائیکی اور جنوبی پنجاب صوبہ بننا چاہئے‘ نام کا مسئلہ نہیں ہونا چاہئے۔

صوبہ قربانی سے بنے گا۔ میں نے اسمبلی میں سرائیکی صوبے کی آواز اٹھائی تھی مگر پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم سمیت کسی نے ساتھ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی لاجز میں شراب کے واقعہ کی جو ایف آئی آر درج ہوئی ہے اس میں ملوث حکومتی ارکان کے بارے میں ہائیکورٹ کے ججوں پر مشتمل کمیشن بناکر تحقیقات کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی وزیر داخلہ نے جھوٹ بولا تھا اب پھر وزیر داخلہ شراب کے معاملے کو دبانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو حکومتی ارکان شراب کے معاملے میں ملوث ہیں انہوں نے پولیس پر بھی تشدد کیا ہے اور قانون کو ہاتھ لیا ہے‘ سپریم کورٹ اس پر نوٹس لے اور ملوث ارکان اسمبلی کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :