پشاور میں دہشت گردی کے افسوسناک واقعے کے بعد کراچی اسٹاک ایکس چینج میں تاریخ کی سب سے بڑی مندی ریکارڈ کی گئی ،

سرمایہ کاری مالیت میں 1 کھرب 76 ارب روپے سے زائد کی کمی

منگل 16 دسمبر 2014 21:12

پشاور میں دہشت گردی کے افسوسناک واقعے کے بعد کراچی اسٹاک ایکس چینج ..

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 دسمبر 2014ء) پشاور میں دہشت گردی کے افسوسناک واقعے کے بعد کراچی اسٹاک ایکس چینج میں تاریخ کی سب سے بڑی مندی ریکارڈ کی گئی اور 813 پوائنٹس کی مندی کے بعد 30800 پوائنٹس کی سطح پر آگیا ہے۔ سرمایہ کاری مالیت میں 1 کھرب 76 ارب روپے سے زائد کی کمی۔ کاروباری حجم گزشتہ روز کی نسبت 21.82 فیصد زائد جبکہ 82.09 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

حکومتی مالیتی اداروںِ، مقامی بروکریج ہاؤسز سمیت دیگر انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے بینکنگ، سیمنٹ اور توانائی سیکٹر میں خریداری کے باعث کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہوا۔ ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای 100 انڈیکس 31717 پوائنٹس کی بلند سطح پر بھی ریکارڈ کیا گیا تاہم بعد ازاں پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے حملے میں بڑے نتیجے پر بچوں کی شہادتوں کی اطلاع ملتے ہی غیر ملکی سرمایہ کاروں سمیت مقامی سرمایہ کار گروپوں نے اپنے حصص فروخت کرنے کو ترجیح دی جس کے نتیجے میں دیکھتے ہی دیکھتے مارکیٹ مندی کا شکار ہوگئی اور کے ایس ای 100 انڈیکس 850 پوائنٹس کی مندی کے بعد 30808 پوائنٹس پر سطح پر آگیا تاہم ایک بار پھر مارکیٹ میں ریکوری آئی جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس ایک بار پھر 30850 پوائنٹس کی حد سے تجاوز کرگیا۔

(جاری ہے)

مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 813.82 پوائنٹس کی کمی کے بعد 30876.28 پوائنٹس پر بند ہوا۔ مجموعی طور پر 391 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 52 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 321 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ 18 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام دیکھا گیا۔ مجموعی طور پر سرمایہ کاری مالیت میں 1 کھرب 76 ارب 53 کروڑ 42 لاکھ 59ہزار 177 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت گھٹ کر 70 کھرب 50 ارب 37 کروڑ 43لاکھ، 71 ہزار 872 روپے ہوگئی۔

منگل کو مجموعی طور پر کاروباری سرگرمیاں 26 کروڑ 25 لاکھ 63 ہزار 60 شیئرز رہیں جو پیر کے مقابلے میں 4 کروڑ 70 لاکھ 41 ہزار 280 شیئرز زائد ہیں۔ قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کے حساب سے آئس لینڈ ٹیکسٹائل کے حصص سرفہرست رہے جس کے شیئرز کی قیمت 42.49 روپے اضافے سے 999.99 روپے اور فیروز سنز لیب کے حصص کی قیمت 10.38 روپے اضافے سے 579.40 روپے پر بند ہوئیں۔ نمایاں کمی رفحان میظ کے حصص میں ریکارڈ کی گئیں جس کے حصص کی قیمت 300.00 روپے کمی سے 9900.00 روپے جبکہ باٹا پاک لمیٹڈ کے حصص کی قیمت 147.99 روپے کمی سے 3342.00 روپے ہوگئی۔

منگل کو بینک آف پنجاب کی سرگرمیاں 2 کروڑ 95 لاکھ 8ہزار 500 شیئرز کے ساتھ سرفہرست رہیں جس کے شیئرز کی قیمت 22 پیسے اضافے سے 10.17 روپے اور جہانگیر صدیقی اینڈ کو کی سرگرمیاں ایک کروڑ 14 لاکھ 87 ہزار 500 شیئرز کے ساتھ دوسرے نمبرز پر رہیں جس کے شیئرز کی قیمت 62 پیسے کمی سے 14.54 روپے پر بند ہوئیں۔ منگل کو کے ایس ای 30 انڈیکس 590.34 پوائنٹس کمی سے 19972.84 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1675.17 پوائنٹس کمی سے 49344.10 پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 563.52 پوائنٹس کمی سے 22409.25 پوائنٹس پر بند ہوا۔

متعلقہ عنوان :